سینٹ پنجاب اسمبلی : ہجوم کے ہا تھوں شہریوں کے قیل کیخلاف قرارمنظوردیں

لاہور؍ اسلام آباد (خبر نگار خصوصی+ کامرس رپورٹر+ نوائے وقت رپورٹ) پنجاب اسمبلی میں ’’توہین مذہب‘‘ کے حوالے سے قرارداد متفقہ طور پر منظور کر لی گئی۔ ہتک عزت بل پر رانا آفتاب کے اعتراضات مسترد، سپیکر نے رولنگ جاری کردی، بجٹ 204-25ء پر عام بحث کا سلسلہ ختم ہوگیا۔ پنجاب اسمبلی کا اجلاس ایک گھنٹہ چالیس منٹ کی تاخیر سے سپیکر ملک محمد خان کی صدارت میں شروع ہوا۔ اجلاس کے آغاز پر سپیکر ملک محمد احمد خان نے رانا آفتاب احمد کے ہتک عزت بل 2024ء پر بطور قائم مقام گورنر کے دستخط کے معاملے پر رولنگ دی۔ رولنگ میں سپیکر پنجاب اوسمبلی ملک محمد احمد خان  نے کہا  کہ ہتک عزت بل پر رانا آفتاب کا نقطہ اعتراض صرف اخلاقی طورپر تھا جس کی کوئی قانونی حیثیت نہیں، کوئی بھی قانون یا آئین کی شق سپیکر کو قائم مقام گورنر کے طورپر بل پر دستخط کرنے سے منع نہیں کرتی، میں نے ہتک عزت بل پر دستخط کرتے وقت مکمل طورپر قائم مقام گورنر کی حیثیت سے کئے۔ سپیکر پنجاب اسمبلی ملک محمد احمد خان نے پی ٹی آئی رکن سجاد احمد کو نقطہ اعتراض پر بات کرنے کی اجازت نہ دی اور کہا کہ بجٹ پر بات کرنے والوں کی لمبی فہرست ہے ، سجاد احمد نے کہا  کہ اپنے علاقہ صادق آباد میں سیوریج کی خراب صورتحال پر محکمہ کچھ نہیں کررہا، میرے علاقہ کی کچھ سڑکیں بھی ٹوٹی ہوئی ہیں اس کا بھی کچھ کروا دیں۔ حنا پرویز بٹ  نے کہا  میاں برادران نے پنجاب کی خدمت کرکے بتایا عوامی خدمت کیسے کی جاتی ہے، پنجاب کی پہلی خاتون وزیر اعلیٰ مریم نواز کی سو دن کی کارکردگی نے شہبازشریف کو کہنے پر مجبور کردیا ویلڈن پنجاب ویلڈن مریم نواز، وہ  باپ کے خلاف ظلم پر طاقت بن کر سامنے آئیں، علی امین گنڈا پور نے سو دن میں بڑھکیں مار کر ریکارڈ قائم کیا، پی ٹی آئی والے پہلے گریبان میں جھانکیں پھر پنجاب حکومت پر تنقید کریں۔ حکومتی رکن سلطان باجوہ نے  کہا کہ پچھلی حکومت نے میرے علاقہ کی سڑکیں اکھاڑ کر پھینک دی گئیں، فخر سے کہتا ہوں میرے حلقہ میں ہسپتالوں کی ری ویمپنگ کی جائے گی جس کیلئے فنڈز مختص کر دیے گئے ہیں اور سانگلہ ہل کی سڑکوں کو آئی ڈی پی میں ڈالا گیا ہے۔ رانا آفتاب نے کہا حنا پرویز بٹ نے بجٹ اجلاس تقریر میں مریم نواز کی جو تعریف کی وہ خوشامد تھی یا تعریف سمجھ نہیں آیا۔ غیر ترقیاتی بجٹ میں لوٹ مار کی جا رہی ہے، صحت شعبہ میں جو فنڈز رکھے وہ لیبارٹری یا ریسرچ کیلئے رکھے ہیں، ملک میں تو ججز بھی انصاف مانگ رہے ہیں۔ کیا ہم دہشت گرد ہیں کیا ہمیں فیصلہ رکھ لیں آپ کو بجٹ میں شامل نہیں کریں گے، ہماری تجاویز صحت تعلیم سوشل سروسز سپورٹس سمیت دیگر محکموں کیلئے بجٹ میں شامل کر لیں، اپوزیشن رکن چوہدری اکرم نے کہا کہ چاول کی کاشت پر کسان پریشان ہے کیونکہ ادویات بیج اور کھاد مہنگی ہے۔ حکومتی رکن آغا علی حیدر نے کہا کہ اعجاز شفیع بہت شیطان ہیں ہماری تقریروں پر شور کرتے رہے۔ پیر اشرف رسول کا کہنا تھا کہ شیطان کو ان کے شیطان کہنے پر اعتراض ہوگا کیونکہ شیطان ان سے اچھا ہے، سپیکر نے شیطان کا لفظ ایوان سے کی کارروائی حذف کروا دیا،اپوزیشن رکن چوہدری اعجاز شفیع نے اپنی گفتگو میں کہا کہ بجٹ 2024-25 بیوروکریسی گورکھ دھندا ہے،  اپوزیشن رکن سردار شہاب الدین کا کہنا تھا کہ پنجاب کا بجٹ 5446 اور آمدن 4643ارب روپے ہے یہ عوام دشمن بجٹ ہے،  حکومتی رکن خالد وارن نے اپنی گفتگو میں کہا کہ سردار شہاب الدین کو چیلنج کرتا ہوں وہ ثابت کر دیں کہ نوازشریف نے جنوبی پنجاب کیلئے کچھ نہیں کیا،  اپوزیشن رکن ندیم قریشی نے گفتگوکرتے ہوئے کہا کہ یہ اسمبلیاں نہیں ربڑ سٹمپ ہے ڈپٹی سپیکر ملک ظہیر اقبال نے کہا  جنوبی پنجاب سیکرٹریٹ کتنا فنکشنل تھا وہ آپ کو بھی پتہ ہے اور ہمیں بھی پتا ہے، صوبائی وزیر میاں مجتبیٰ شجاع الرحمن کا کہنا تھا کہ ندیم قریشی نے بانی پی ٹی آئی کی خوشامد کی ساری حدیں پار کردیں، اپوزیشن رکن نادیہ فاروق کھرنے  خطاب میں کہا کہ بجٹ کاپی پیسٹ ہے اس میں کوئی عوامی بجٹ نہیں ، بجٹ آٹھ سو ارب روپے خسارے کا بجٹ ہے کیا وزیر اعلی خاتون ہیں ہماری خواتین جو جیلوں میں ہیں وہ بھی کسی کی ماں یا بہن ہے اگر ان کا بھی احساس کریں، پیپلز پارٹی کی رکن نیلم جبار نے کہا شاہانہ اور بیوروکریسی کے اخراجات کم کریں عوام پر ٹیکسز کی بھر مار کردی گئی ہے،اپوزیشن رکن صائمہ کنول نے اپنی گفتگو میں کہا کہ میرے علاقہ میں سڑکیں ایسی ہیں کہ دائیں گردے بائیں اور بائیں گردے دائیں طرف چلے جاتے ہیں، حکومتی رکن سردارصلاح الدین کھوسہ نے کہا کہ جو گھر کا بجٹ نہیں بناسکتے وہ پنجاب بجٹ پر بحث کررہے ہیں،ہمیں خوشامد کا طعنہ دیتے ہیں اپوزیشن نے سب سے زیادہ تصاویر بانی پی ٹی آئی کی ایوان میں لگا رکھی ہیں، اپوزیشن رکن حافظ فرحت عباس نے اپنے خطاب میں کہا کہ چھ سو ارب روپے کا سرپلس تھا جب بزدار اور پرویز الٰہی بطور وزیر اعلی رہے،بارہ سو ارب روپے کا اب خسارہ ہے تعلیم کیلئے 669ارب روپے رکھے ہیں تو کچھ تو کریں تعلیم کیلئے ،میرے حلقہ کے لوگوں کو عرق گلاب نہیں صرف صاف پانی چاہئے، وقت ختم ہونے پرحافظ فرحت عباس کو مزید گفتگو کی اجازت نہ دینے پر اپوزیشن کا شور شرابا، اپوزیشن ارکان ڈیسک بجاتے رہے،حکومتی رکن رشدہ لودھی کی تقریر کے دوران اپوزیشن نے گفتگو نہ کرنے دی، حکومتی رکن نعیم اعجاز چوہدری سیٹ پر کھڑے ہوکر حافظ فرحت عباس کو خاموش کرواتے رہے، اس موقع پر سپیکر ملک محمد احمد خان نے حکومتی رکن رشدہ لودھی کو شور شرابے کی وجہ سے بجٹ پر بات کرنے سے روک دیا، اور کہا کہ سب کو بات کرنے کی اجازت دی جاتی ہے ہم نے گھنٹہ گھنٹہ آپکی بات سنی ہے، حکومتی رکن رشدہ لودھی نے اپنے خطاب میں کہا کہ چار سالوں میں انہوں نے کوئی کام نہ کیا لیکن مریم نواز نے سو دنوں میں بہترین کام کئے، پنجاب اسمبلی نے توہین مذہب کے متعلق قرارداد متفقہ طورپر منظور کرلی، قرارداد کے متن میں کہا گیا کہ پے در پے واقعات چرچز اور توہین مذہب جیسے واقعات انتہائی تشویشناک ہیں،قراردادحکومتی رکن راحیلہ خادم حسین نے مختلف توہین مذہب کے واقعات پر قرارداد ایوان میں پیش کی، توہین مذہب کے واقعات میں ملوث افراد کی نشاندہی کی جائے اور متعلقہ قوانین کے تحت تفتیش اور مقدمہ چلایا جائے،عدالتیں انصاف کی فراہمی کو یقینی بنایا جائے،اس سپیکر ملک محمد احمد خان کا کہنا تھا کہ مذہب کے نام پر واقعات بہت بڑی برائی کی شکل اختیار کرتا جا رہا ہے،اقرارداد پر بات کرتے ہوئے حکومتی رکن فیلبوس کرسٹوفر نے کہا کہ قسم کھاکر کہتا ہوں کوئی مسیح حضور پاک اور قرآن پاک یا کسی بھی پیغمبر یا مقدس کتاب کی توہین کا سوچ نہیں سکتا، فشرپسند عناصر ذاتی لڑائی کو مذہب کا رنگ دے کر بستیوں اور چرچز کو جلا دیتے ہیں  اپوزیشن رکن علی آصف بگا نے کہا کہ توہین رسالت یا توہین مذہب پر الزام لگانے والوں کو بھی سخت سے سخت سزا ملنی چاہئے،جو مجرم ہو وہ کیفر کردار تک ضرور پہنچے۔حکومتی رکن رائے شوکت عزیز بھٹی نے کہا کہ عدالتی نظام ٹھیک ہونا چاہئے۔  حکومتی رکن اعجاز عالم آگسٹن نے کہا کہ مذہبی جنونیت کا جن بے قابو ہوگیا ہے ، اب تک کسی ملوث شخص کو سزا نہیں دی گئی اس لئے اقلیت کیلئے تحفظ بل لایا جائے، توہین مذہب پر جو جج صاحبان فیصلے کررہے ہیں وہ مناسب نہیں۔ حکومتی رکن شازیہ عابدنے اپنی گفتگو میں کہا کہ مذہبی انتہا پسندی کی وجہ سے ایک گورنر سلمان تاثیر جیسا شخص شہید کروا چکے ہیں، ہمارے نصاب میں اسلامی رواداری ہونی چاہئے نو مئی کا حادثہ ایک دن میں نہیں ہوا اس کی نوبت کیوں آئی،حافظ فرحت عباس اور سمیع اللہ خان میں سخت جملوں کا تبادلہ، ایک دوسرے کے خلاف نازیبا الفاظ کااستعمال ہوا،اپوزیشن رکن حافظ فرحت عباس کا سمیع اللہ خان کے خلاف سخت الفاظ کااستعمال کہا گیا سپیکر نے رولنگ دیتے ہوئے کہا کہ اگر کسی نے فیملی کے متعلق بات کرے گا تو اس کو برداشت نہیں کروں گا، سمیع اللہ خان نے کہا کہ ایک سو نوے ملین پاؤنڈ پر حلف اٹھا لیں ریاست کا ساٹھ ارب روپے خان نے کابینہ سے خفیہ رکھ کر پاکستان کے ایک شخص کو نہیں دیا،آپ سیاست کے امریش پوری نہیں کہ جہاں سے کھڑے ہوں گے لائن وہاں سے شروع ہوگی، حکومتی رکن محمد نعیم نے اپنی گفتگو میں کہا کہ اگر ہم فارم 47کی پیدوار ہے تو یہ دھرنوں کی پیداوار ہیں،خان نے کٹورا لے کر جگہ جگہ بھیک مانگی وہ جیل میں ہے یہ ہر جگہ فتنہ پھیلا رہے ہیں ،پنجاب اسمبلی نے حکومت اور اپوزیشن کی جانب سے متفقہ طورپر موب لنچنگ کے خلاف قرار داد منظور کر لی جس میں کہاگیا کہ یہ ایوان ایسے واقعات کا سنجیدگی سے نوٹس لیتا ہے اور وفاقی و صوبائی حکومت سے مطالبہ کرتا ہے شہریوں کی حفاظت کو یقینی بنایا جائے اور ایسے واقعات کی روک تھام کیلئے ضروری اقدامات کیے جائیں، ایجنڈا مکمل ہونے پر ڈپٹی سپیکر ظہیر اقبال چنڑ نے پنجاب اسمبلی کااجلاس آج کی صبح گیارہ بجے تک ملتوی کر دیا۔ ادھر  سینٹ نے بھی سوات اور سرگودھا میں ہجوم کے ہاتھوں شہریوں کے قتل کے خلاف قرارداد منظور کر لی۔ سینیٹر شیری رحمن نے پیش کی تھی۔ قرارداد میں کہا گیا ہے کہ سینٹ سوات اور سرگودھا میں ہجوم کے ہاتھوں شہریوں کے قتل کی مذمت کرتا ہے۔ وفاق اور صوبائی حکومتیں شہریوں خصوصاً اقلیتوں کو تحفظ دیں ۔ پی ٹی آئی ارکان نے قرارداد پر دستخط سے انکار کر دیا۔ سینیٹر شبلی فراز کو وزیر قانون نے قرارداد کی کاپی دی تو انہوں نے واپس کر دی۔ سنی اتحاد کونسل کے ارکان  غیر حاضر رہے۔

ای پیپر دی نیشن