ایک منظر میں ایک بوڑھا آدمی جرمنی اور ہنگری کے شائقین کے چھوڑے گئے کچرے کی طرف جاتا ہے اور اسے ایک گاڑی میں ڈالتا ہے۔ وہ یہ اس لیے کر رہا ہے کہ اسے امید ہے کہ اس کام سے وہ 30 یورو حاصل کرلے گا اور اپنی ضروریات زندگی حاصل کرلے گا۔ چیمپیئن شپ "یورو 2024" جرمنی میں اس ریٹائرڈ اور کم تنخواہوں والے لوگوں کے لیے درپیش مشکلات میں بحران سے نکلنے کا ایک حل بن رہی ہےیورپی چیمپئن شپ کے میچوں سے پہلے اور بعد میں اب یہ ایک عام واقعہ بن گیا ہے کہ کوئی بوڑھا آدمی بیئر کی بوتلوں اور پلاسٹک کے پانی کے کین سے بھری گاڑی کو چلا کر لے جارہا ہوتا ہے۔ اس طرح کے ایک ریٹائرڈ شخص نے اخبار "TAZ" کو بتایا کہ اسے اس مشکل عمل سے 30 یورو ملنے کی امید ہے۔ ہو سکتا ہے کہ وہ اس چیمپئن شپ کے اختتام کے بعد ایسا نہ کر سکے۔یاد رہے شدید مہنگائی کے باوجود جرمنی میں پینشن کی اوسط مقدار بہت کم ہے۔ اعداد و شمار بتاتے ہیں کہ وہ لوگ خوش قسمت ہیں جو مردوں کے لیے 1373 یورو اور خواتین کے لیے 890 یورو وصول کر رہے ہیں۔ اسی لیے ایسے لوگوں کے لیے کچھ پیسے کمانے کے لیے میچ کے بعد بوتلیں اور کین جمع کرنا ایک اضافی کام بن گیا ہے۔سٹٹ گارٹ میں جرمنی اور ہنگری کے میچ کے لیے سٹیڈیم کے ارد گرد بوتلیں تلاش کرتے ہوئے بوڑھے نے اخبار کو بتایا بوتلیں اور کین اکٹھا کرنا بہت مشکل ہے اور میں انہیں جمع کرنے میں کئی گھنٹے صرف کرتا ہوں۔ اخبار کے مطابق ایسا لگتا ہے کہ جرمنی میں بوتلیں اور کین جمع کرنے والوں کی تعداد میں سال بہ سال اضافہ ہو رہا ہے۔ یہ دیکھنا اب عجیب نہیں رہا کہ بزرگ افراد اپنے پلاسٹک کے تھیلے لے کر سڑکوں پر ڈبے جمع کر رہے ہیں