شاہ سلمان ریلیف سینٹر نے اپنے تزویراتی منصوبے کا آغاز کردیا

سعودی شاہی عدالت کے مشیر اور شاہ سلمان سینٹر فار ریلیف اینڈ ہیومینٹیرین ایڈ کے جنرل سپروائزر ڈاکٹر عبداللہ الربیعہ نے ریاض میں سینٹر کے ہیڈکوارٹرز میں سینٹر کے سٹریٹجک پلان کا افتتاح کردیا۔اس منصوبے کے تحت ریلیف اور انسانی ہمدردی کے کاموں میں قیادت کا ویژن یہ مرکز دنیا کو کیا پیش کرتا ہے۔ سعودی عرب کے ترقیاتی امدادی بازو کنگ سلمان ریلیف سنٹر کے مشن کو بھی منصوبے میں شامل کیا گیا۔ منصوبے میں بتایا گیا کہ ادارہ جاتی کام کے ذریعے بیرون ملک امداد اور انسانی ہمدردی کے کاموں کی نگرانی، اعلیٰ اور ممتاز معیار کے منصوبے میں تین اہم ستون بھی شامل ہیں۔تزویراتی منصوبہ 7 اہداف پر مشتمل ہے جن میں اعلیٰ کارکردگی اور پائیدار اثرات کے ساتھ انسانی امداد فراہم کرنا، بین الاقوامی امدادی اور انسانی ہمدردی کے کاموں میں مملکت کے کردار کو اجاگر کرنا، داخلی آپریشنل ماڈل تیار کرنا، انسانی صلاحیتوں کو فروغ دینا، تکنیکی مہارت حاصل کرنا اور اور مالی وسائل کو متنوع بنانا شامل ہے۔ اس کے ساتھ 18 منصوبوں کے ذریعے 18 اقدامات کو نافذ کرنا ہے۔ ان اقدامات کی پیمائش 26 کارکردگی کے اشاریوں سے ہوتی ہے۔ ان اقدامات کو 2024 کی تیسری سہ ماہی سے شروع ہونے والے ٹائم ٹیبل سے بھی جوڑا گیا ہےکنگ سلمان سینٹر فار ہیومینٹیرین ایڈ اینڈ ریلیف سعودی عرب کی قیادت کی انسانی ہمدردی کا عکاس ہے۔ اس کے اہداف سرحدوں کے ماورا ہو کر انسانیت کی خدمت کرنا ہے۔ اس مرکز نے گزشتہ سال دسمبر کے آخر تک 99 ملکوں میں 6 بلین ریال سے تقریباً 2,674 منصوبوں پر عملدرآمد کیا۔ یہ دنیا میں امن اور امن کے حصول کے لیے سعودی عرب کے کردار کی توسیع ہے۔

ای پیپر دی نیشن