امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن نے اسرائیل پر زور دیا ہے کہ غزہ میں اسرائیلی جنگ کے خاتمے کے بعد حکمرانی کا منصوبہ تیزی سے مکمل کیا جائے اور اس منصوبے کو حقیقت پسندانہ بنیادوں پر تیار کیا جائے۔ یہ بات انہوں نے اسرائیل کے وزیر دفاع یوو گیلنٹ کے دورہ امریکہ کے آغاز پر ان سے ہونے والی ملاقات میں کہی ہے۔اسرائیلی وزیر دفاع کا یہ دورہ امریکی پینٹاگون کی دعوت پر ہو رہا ہے۔ اس دورے کے تقریباً تین ہفتے بعد اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو امریکی کانگریس سے خطاب کریں گے۔ اس تناظر میں اسرائیلی وزیر دفاع کا یہ دورہ انتہائی اہم ہے۔ وہ بعض پہلوؤں پر اپنے ہی وزیراعظم سے کھلا اختلاف رکھتے ہیں یوو گیلنٹ نے اپنے اس دورے کو بہت حساس اور نازک ایشوز کا احاطہ کرنے والا دورہ قرار دیا ہے۔ ان کا کہنا تھا 'اس دورے کے دوران جتنی بھی ملاقاتیں ہوں گی بہت اہم ہوں گی۔'ان کا کہنا تھا 'یہ دورہ غزہ میں جاری اسرائیلی جنگ کے مستقبل، اہداف اور غزہ کے علاوہ اسرائیل کی شمالی سرحد پر حزب اللہ کے ساتھ معاملات میں تناؤ کے تناظر میں انتہائی اہم ہے۔'اس سے پہلے وزیر دفاع اسرائیل یہ کہہ چکے ہیں کہ ان کے اس دورے کے دوران غزہ جنگ سے متعلق بہت سی باتیں طے ہو جائیں گی۔امریکی دفتر خارجہ کے ترجمان میتھیو ملر نے ایک بریفنگ کے دوران بتایا ہے کہ یوو گیلنٹ اعلیٰ امریکی حکام کے ساتھ تفصیلی ملاقاتیں کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں۔ نیز غزہ میں جنگ کو مزید بڑھنے سے روکنے اور انسانی بنیادوں پر امداد کی ترسیل بہتر بنانے پر بھی زور دیا جائے گا۔انہوں نے اس تناظر میں وزیر خارجہ کے خیالات کا حوالہ دیا کہ وہ چاہتے ہیں کہ غزہ میں حمکرانی کے منصوبے کو بہت ٹھوس اور حقیقت پسندانہ بنیادوں پر طے کرنے کے لیے اسرائیل اپنی ذمہ داریاں پوری کرے۔واضح رہے اس سے پہلے بھی امریکہ بار ہا اسرائیل سے کہہ چکا ہے کہ وہ بعد از جنگ غزہ کے حالات کو کنٹرول کرنے کے لیے واضح منصوبہ تیار کرے۔ تاکہ غزہ میں امدادی سامان کی لوٹ مار کا خطرہ باقی نہ رہے۔ تاہم اسرائیل نے ابھی تک اس قسم کا منصوبہ تیار نہیں کیا ہے۔