راولپنڈی (جنرل رپورٹر )راولپنڈی میڈیکل یونیورسٹی کے ڈین آف پیڈیاٹرکس پروفیسر ڈاکٹر رائے محمد اصغر نے سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ بچوں کی مرگی قابل علاج ہے۔ والدین باقائدگی سے دو سال علاج مکمل کریں۔ اگر دو سال بچے کو مرگی کا دورہ نہیں پڑتا تو دوائیاں آہستہ آہستہ بند کی جا سکتی ہیں۔ فوراً دوائیاں بند کرنے سے خطرناک جان لیوا دورہ پڑ سکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ مرگی کی کئی اقسام ہیں۔ ان میں فوکل فٹس، جنریلائز فٹس، مائوکلونک فٹس اور سپیزم فٹس کامن ہیں۔ مرگی کے دورہ میں جسم اکڑ جاتا ہے، جھٹکے لگ سکتے ہیں، آنکھیں پھر جاتی ہیں، بچہ بے حوش ہو جاتا ہے۔ گرنے سے چوٹ لگ سکتی ہے۔ دورہ کے بعد مریض لاغر ہو کر آدھا گھنٹا سو جاتا ہے۔ صرف ایک علامت جیسا کہ آنکھیں ٹھہر جانا بھی دورہ ہی ہے۔ دورہ کسی بھی وقت ہو سکتا ہے اس کا کوئی مقرر وقت نہیں
بچوں کی مرگی قابل علاج ، والدین دو سال علاج مکمل کریں، ڈاکٹر رائے محمد اصغر
Jun 25, 2024