ٹیکسلا پولیس کی دبنگ کا رروائی بس سٹاپوں کو تجاوزت سے پاک کردیا : عوامی حلقوں کا خراج تحسین

ٹیکسلا(قاری ولی الرحمن نمائندہ نوائے وقت)ٹیکسلاچوک سرائے کالاکی جی ٹی روڈکے اطراف ٹیکسلاپولیس کے ایس ایچ او راجہ گلتاج کی اے ایس پی ٹیکسلامحترمہ کائنات اظہرکی زیرنگرانی رکشاوںکے غیرقانونی اڈوں،اورجابجاء ریڑھی بانوںکے ٹھیہوںکی مکمل صفائی کردی گئی،اورجی ٹی روڈکے دونوںاطراف بس سٹاپوںکوہرقسم کی تجاوزات سے پاک صاف کردیاگیا،ٹیکسلاکے عوامی حلقوںنے بالخصوص حاجی رب نوازکشمیری ملنگی اورانجمن تاجران کے صدرحاجی تنویرعمران سمیت دوکانداروںاورشہریوںنے ٹیکسلاپولیس کی کاروائی کوخراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہاہے کہ ٹیکسلاپولیس کی کاروائی سے جرائم پیشہ عناصر اورڈکیتی راہزنی کی وارداتیںکرنے والوںکی بھی سخت حوصلہ شکنی ہوگی،کیونکہ مشاہدے میںیہ بات آئی ہے،کہ ریڑھی بانوںکی اکثریت غیرمقامی لوگوں پرمشتمل ہے،اوردن کوریڑھی لگانااور،رات کے اوقات میںوارداتیں کرناانکا مشغلہ چلاآرہاہے ،اس حوالے  سے ٹیکسلاپولیس کی کاروائی غیرمعمولی اہمیت کی حامل ہے،سات آٹھ ماہ قبل ٹیکسلامیںتعینات ایڈیشنل سیشن جج محترمہ ساجدہ چوہدری نے ٹیکسلاچوک کوہرقسم کی تجاوزات سے پاک صاف کرنے کیلیئے عدالتی فیصلہ جاری کرکے اپنی نگرانی میںبہترین اقدامات اٹھائے تھے،متذکرہ سیشن جج کے تبادلہ کے بعدرکشاوںکے غیرقانونی اڈے اورجابجاء ریڑھی بازار،اورپختہ ٹھیہوںکاچلن ایک بارپھرمضبوط مافیاکی سرپرستی میںٹیکسلاچوک کے اطراف سروس روڈزکے تمام علاقوںپرپوری طرح قابض ہوگیا،سیاسی لوگوںکی مجبوریاں،غیرقانونی تجاوزات کے مرتکب اورریڑھی بانوںکی سرکش کاروائیوںکے آگے ہارگئیں،اورتجاوزات مافیاگروپ جیت گیا،تاہم ایک طویل عرصے بعد غیرقانونی اڈوںاورریڑھی بانوںکے لگائے گئے بازار،اورتجاوزات اور پختہ تھڑے توڑکررکھ دیئے،اس سلسلہ میںٹریفک وارڈن پولیس کے ڈی ایس پی نزاکت پیرزادہ اورٹریفک انسپکٹرانچارج ملک طیب نے بھی اپنے عملہ کے ہمراہ ٹیکسلاپولیس کابھرپورساتھ دیا،علاوہ ازیںبلدیہ ٹیکسلا والوںکوبھی ٹیکسلاپولیس کی کاروائی پرہمت ہوگئی،اوروہ بھی ٹیکسلاپولیس کی آپریشن کلین اپ کاروائی میںلہولگاکرشہیدوںمیںنام کروانے میںشامل ہوگئے،ٹیکسلاپولیس نے چوک سرائے کالاکوہرقسم کی تجاوزات سے پاک صاف کرکے اپنی ماضی کی تمام ترسستی کودھو دھاکرصاف کردیاہے ،ٹیکسلاکے شہریوںکاکہناہے کہ ہماری دعاہے کہ ٹیکسلاپولیس کاآپریشن کلین اپ عارضی بنیادوںپرنہیں،بلکہ مستقل بنیادوںپرجاری رہنا چاہیئے،تاکہ اصلاح احوال کی جوعملی صورت سامنے آئی ہے،اس نے عوام کے چہروں پرمسکراہٹیںبکھیرکررکھ دی ہیں۔

ای پیپر دی نیشن