اسلام آباد(نمائندہ خصوصی)وفاقی وزیر منصوبہ بندی احسن اقبال کا کہنا ہے کہ ابھرتی ہوئی ٹیکنالوجیز پاکستان جیسے ملک کے لیے اہم چیلنجیز ہیں جبکہ بے پناہ مواقع بھی فراہم کر رہی ہے جس سے ہمیں بھرپور استفادہ کرنا چاہے۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے پیر کو فزکس اور عصری ضروریات پر 49ویں بین الاقوامی نتھیاگلی سمر کالج کی افتتاحی تقریب سے خطاب میں کیا۔ تقریب میں چیرمین پاکستان اٹامک انرجی کمیشن ,ڈاکٹر علی رضا انور سمیت دنیا بھر کے سائنسدانوں اور طالب علموں نے شرکت کی۔تقریب سے خطاب کرتے ہوے وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ پاکستان جیسے ترقی پزیر ملک کے لیے اس بین الاقوامی کانفرس نے سائنسی سرگرمیوں کو فروغ دینے کی روایت قائم کی ہے جس سے بھرپور فائدہ اٹھانا چاہیے۔اس موقع ہر انہوں نے پاکستان اٹامک انرجی کمیشن کو گزشتہ 49 سالوں سے اس بین الاقوامی کانفرس کی میزبانی پر مبارک باد بھی دی۔تقریب سے خطاب کرتے ہوے ,وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ حکومت کوانٹم ,کمپوٹنگ اور انجینئرنگ کے شعبوں میں سرمایہ کاری کر رہی ہے۔ انکا مزید کہنا تھا کہ ڈیجیٹل دور کی اہمیت کو مدنظر رکھتے ہوے حکومت نے یونیورسٹیوں میں نیشنل سنٹرز آف ایکسی لینس قائم کیے جن سیطالب علم بھرپور استفادہ کر رہے ہیں۔وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ ساہبر سکیورٹی کی اہمیت تیزی سے بڑھ رہی ہے جبکہ عالمی ساہبر سیکورٹی مارکیٹ کا 2026تک 345.4$ بلین تک پہنچنے کا امکان ہے۔ حکومت نے پاکستان میں کوانٹم ٹیکنالوجیز کی ترقی میں معاونت کے لیے فعال اقدامات کیے ہیں جبکہ حکومت سرکردہ تحقیقی اداروں، یونیورسٹیوں اور صنعت کے اسٹیک ہولڈرز کے ساتھ اسٹریٹجک شراکت داری کے ذریعے، کوانٹم ریسرچ اور اختراعی اقدامات میں مزید سرمایہ کاری بھی کر رہی ہے. ان منصوبوں کا مقصد کوانٹم سائنس، کمپیوٹنگ اور انجینئرنگ کے شعبوں کو آگے بڑھانے کے لیے پاکستان کی سائنسی مہارت اور تکنیکی صلاحیتوں سے فائدہ اٹھانا ہے.کانفرنس میں ابھرتی ہوئی ٹیکنالوجیز بشمول کوانٹم ٹیکنالوجیز، مصنوعی ذہانت (AI) اور مشین لرننگ، اور سیمی کنڈکٹر ٹیکنالوجیز اور کوٹنگز پر تفصیلی سیشن منقعد کیے جائیں گے۔ کانفرنس 6 جولائی 2024 تک نتھیاگلی میں جاری رہے گی۔