جمہوری استحکام میں عدلیہ، فوج، سیاستدانوں، میڈیا کا کردار قابل تعریف ہے: پرویزاشرف

اسلام آباد (نوائے وقت رپورٹ+ اے پی پی) الوداع ہونے والے وزیراعظم راجہ پرویزاشرف نے الوداعی گارڈ آف آنر کا معائنہ کیا تینوں مسلح افواج کے چاق وچوبند دستوں نے انہیں گارڈ آف آنر دیا۔ اس موقع پر اظہارخیال کرتے ہوئے راجہ پرویزاشرف نے کہا کہ آج محترمہ بے نظیر بھٹو شہید کے اس تصور کی تکمیل ہوئی ہے جو انہوں نے پاکستان کو جمہوری ملک بنانے کا عزم کیا تھا۔ عمل صرف صدر آصف زرداری کی جانب سے مفاہمت کی پالیسی پر عمل پیرا ہونے سے ممکن ہوسکا ہے اسی پالیسی کی وجہ سے ملک کو درپیش چیلنجوں میں کمی واقعہ ہوئی فلاحی اور جمہوری ریاست کا سنگ بنیاد رکھ دیاگیا ہے۔ اپنے الوداعی بیان میں انہوں نے کہا پاکستان بڑی صلاحیتوں اور وسائل کا حامل ملک ہے، آج قانون کی حکمرانی اور جمہوریت کے تسلسل پر اتفاق رائے ہے۔ عظیم مستقبل ہمارا منتظر ہے۔ جمہوریت کے استحکام کے لئے عدلیہ، مسلح افواج ، سیاسی قوتوں، میڈیا اور سول سوسائٹی کا کردار قابل تعریف ہے۔ ہم نے جمہوریت اور عوام کے حقوق کےلئے عظیم قربانیاںدیں۔ موجودہ جمہوری حکومت چیلنجوں پر کامیابی سے قابو پاتے ہوئے سرخرو ہوئی۔ ملک نے ہمیں سب کچھ دیا وقت آ گیا ہے کہ ہم اس کے لئے سخت کام کرتے ہوئے ملک کی خدمت کریں اور اقوام عالم میں اسے جائز مقام دلائیں۔ وزیراعظم نے کہا کہ انہیں پاکستان کے عظیم عوام کی خدمت کا جو موقع ملا اس پر انہیں فخر ہے۔ وزارت عظمیٰ میں قیام کے دوران انہیں جو محبت، گرمجوشی اور حمایت ملی اس پر وہ بہت متاثر ہوئے ہیں۔ وزیراعظم نے کہا کہ انہوں نے چیف ایگزیکٹو کی حیثیت سے اپنی بہترین صلاحیتوں کے ساتھ اپنی ذمہ داریاں ادا کرنے کی کوشش کی۔ انہوں نے کہا کہ میں خوش قسمت ہوں کہ مجھے صدر آصف زرداری کی دانش و فراست سے استفادہ کا موقع ملا۔ تقرریوں، تبادلوں، بھرتیوں میں میرٹ کو یقینی بنانے کےلئے ہرممکن کوشش کی گئی۔ کراچی میں فیکٹری کا سانحہ ہو، بلوچستان کی صورتحال یا ملالہ یوسفزئی پر حملہ ہو ہمارے عوام نے اس طرح کے تمام حالات کا بہادری اور حوصلہ کے ساتھ سامنا کیا۔ قوم نے ہر بحران کا نئی قوت کے ساتھ مقابلہ کیا۔ ہم نے عوام کو ریلیف فراہم کرنے کے لئے پالیسیوں پر عمل کیا۔ مختصر عرصہ کے دوران ملک میں ترقیاتی منصوبوں کےلئے ریکارڈ فنڈز منظور اور جاری کئے۔ موجودہ جمہوری حکومت کو کئی چیلنجوں کا سامنا رہا۔ میں نے پارلیمنٹ کے اندر اور باہر تمام سیاسی جماعتوں کے رہنماﺅںکے ساتھ اچھے تعلقات اور اس بات کو یقینی بنایا موجودہ جمہوریت حکومت کی آئینی مدت پوری ہونے کے بعد اگلی حکومت کو آسانی سے اقتدار منتقل ہو۔ پالیسیوں پرتنقید ہو سکتی ہے تاہم میری حکومت کے دوران کوئی ہم پر مالیاتی سیکنڈل کا الزام نہیں لگا سکتا۔ خارجہ سطح پر ہم نے پارلیمنٹ کی ہدایات اور عوام کی امنگوں کے مطابق جامع خارجہ پالیسی اختیار کی۔ اپنے پڑوسیوں اور دوستوں کے ساتھ باہمی احترام اور برابری کی بنیاد پر تعلقات کو فروغ دیا۔ اکنامک پبلک ڈپلومیسی کو خارجہ پالیسی کے مقاصد میں مرکزی حیثیت رہی۔ امداد کی بجائے تجارت کو رہنما اصول بنایا گیا۔ پاکستان بڑی صلاحیتوں اور وسائل کا حامل ملک ہے آج قانون کی حکمرانی اور جمہوریت کے تسلسل پر اتفاق رائے ہے جو ہماری قیادت کی اجمتاعی دانش اور عوام پر ان کے اعتماد کو خراج تحسین ہے۔ عظیم مستقبل ہمارا منتظر ہے۔ ہم نے ایک ایسے پاکستان کی بنیاد رکھی ہے جو ہمارے بانیوں کے وژن، 18کروڑ عوام کی عظمت اور ایٹمی طاقت کا مظہر ہے۔ ملک کے لئے جو کچھ حاصل کیا گیا اس پر اگلی حکومت کو تعمیر جاری رکھنے کا وقت آ گیا ہے، ضرورت اس بات کی ہے کہ ملک کے بیٹے اور بیٹیاں چیلنج سے نمٹیں اور اس کے لئے ہر ممکن کوشش کریں۔ ہم مل جل کر استحکام اور خوشحال پاکستان حاصل کریں گے۔ میں اللہ تعالیٰ کے سامنے سر جھکا رہا ہوں جس نے مجھے آزمائش کے دوران اس قوم کی رہنمائی کی قوت عطا کی۔ انہوں نے پاکستان کے عوام کی ترقی، خوشحالی اور بہبود کےلئے دعا کی۔ 

ای پیپر دی نیشن

''درمیانے سیاسی راستے کی تلاش''

سابق ڈپٹی سپیکرقومی اسمبلی پاکستان جن حالات سے گزر رہا ہے وہ کسی دشمن کے زور کی وجہ سے برپا نہیں ہو ئے ہیں بلکہ یہ تمام حالات ...