وکلاء نے 6گھنٹے تک’’ قانون سازادارے‘‘ کو یرغمال بنائے رکھا

پیر کو قومی اسمبلی کا10واں سیشن شروع ہو گیا ہے شاہراہ دستور پر وکلاء کے احتجاج کی وجہ ’’ریڈ زون ‘‘ نو گو ایریا بنا رہا، قانون دانوں نے کم وبیش 6گھنٹے تک قانون ساز ادارے کو ’’یر غمال‘‘ بنائے رکھا۔ اجلاس کے آغاز میں ہی چوہدری نثار علی خان اور سید خورشید شاہ کے درمیان’’ ٹاکرہ‘‘ ہو گیاچوہدری نثار علی خان جو کافی عرصہ سے خورشید شاہ پر ادھار کھائے ہوئے تھے، پیر کو جب انہوں نے حکومت پر تنقید کی تو چوہدری نثار علی خان نے ان کو آڑے ہاتھوں لیا اور پیپلز پارٹی’’کچا چھٹہ ‘‘ بیان کرنے لگے جس پر اپوزیشن لیڈر نے ’’گوبابا گو‘‘ کے نعرے لگانے کی دھنمکی دیدی۔
چوہدری نثار علی خان اے بار پھر اسی انداز میں پیپلز پارٹی پر تنقید کی جس طرح وہ اپوزیشن لیڈر کی حیثیت سے پیپلز پارٹی پر برستے تھے ان کی تنقید کا سید خورشید شاہ بھی جواب دیتے رہے اور دھمکی دی کہ اگر حکومت ماحول کو مقدر بنانا چاہتی ہے تو ہم اس کے لئے تیار ہیں اور ’’گو بابا گو‘‘ کے نعرے لگا سکتے ہیں۔

ای پیپر دی نیشن

میں نہ مانوں! 

خالدہ نازش میری سکول کی ایک دوست کو ڈائجسٹ پڑھنے کا بہت شوق تھا ، بلکہ نشہ تھا - نصاب کی کوئی کتاب وہ بے شک سکول بستے میں رکھنا ...