مقبوضہ کشمیر: بھارتی فوج کی فائرنگ سے شہید ہونے والے طالب علم کے خلاف اقدام قتل کا مقدمہ درج ‘ کشمیریوں کا شدید احتجاج

سری نگر (کے پی آئی) جنوبی کشمیر میں بھارتی فوج کی فائرنگ سے شہید ہونے والے نوجوان طالب علم فرحت احمد ڈار سمیت 4 افراد خلاف اقدام قتل کا مقدمہ درج کر لیا گیا ہے ۔شہید طالب علم کے خلاف مقدمے پر مقبوضہ کشمیر بھر میں شدید ردعمل کا اظہار کیا جا رہا ہے ۔ طالب علم فرحت احمد ڈار کی شہادت کے بعد ہفتہ بھر قصبے میں کرفیو نافذ رہا ۔ گزشتہ روزپولیس نے واقعہ کی نسبت جو ایف آئی آر درج کی ہے اس میں بتایا گیا ہے کہ ایک مشتعل ہجوم نے فورسز کی گاڑی کو نذر آتش کرنے کی کوشش کی اور اس مبینہ کارروائی میں 17  سالہ  نوجوان بھی شامل تھا جبکہ 4 دیگر مزاحمتی کارکنان نے علاقے میں امن و قانون کی صورت حال میں رخنہ ڈالا ۔ 14 مارچ کو فورسز کی فائرنگ کے نتیجے میں جاں بحق ہونے  والے نوجوان  فرحت ڈار کے خلاف پولیس نے باضابطہ طور پر اقدام قتل کے تحت مقدمہ درج کیا ہے جبکہ اس کے علاوہ 4 دیگر مزاحمتی کارکنان پر بھی اسی طرح کا فرد جرم عائد کیا گیا ہے۔ اپنی رپورٹ میں بتایا ہے کہ  اس ہلاکت خیز واقعہ نے اس وقت نیا موڑ لیا جب پولیس نے ہفتہ کے روز نائید کھئے میں جاں بحق ہوئے کم عمر نوجوان فرحت احمد ڈار اور 4 دیگر مزاحمتی کارکنان کے خلاف اقدام قتل کا مقدمہ درج کیا ہے رپورٹ کے مطابق پولیس نے اپنے ایک بیان میں بتایا ہے کہ ایک مشتعل گروپ نے 14 مارچ کو نائید کھئے کے مین چوک میں پولیس کی ایک گاڑی پر دھاوا بول دیا جس کے جواب میں پولیس نے اپنے بچائو میں ہوا میں گولیوں کے کچھ رائونڈ چلائیں ۔ یہاں یہ بات قابل ذکر ہے کہ 17 سالہ فرحت احمد ڈار نائید کھئے علاقہ میں 14مارچ کو ہی احتجاجی مظاہروں کے دوران گولی لگنے سے جاں بحق ہوا تھا ۔ رپورٹ کے مطابق پولیس نے اس واقعہ کے حوالے سے ہفتہ کے روز جاں بحق فرحت احمد ڈار اور 4 دیگر مزاحمتی کارکنان کے خلاف اقدام قتل کے تحت باضابطہ طور پر ایک مقدمہ درج کیا ہے۔ ذرائع کے مطابق پولیس نے واقعہ کی نسبت جو ایف آئی آر درج کی ہے اس میں باضابطہ طور پر درج کیا گیا ہے کہ فرحت احمد ڈار مشتعل ہجوم میں موجود تھا اور اس وہ اس پرتشدد احتجاجی مظاہرے کا حصہ تھا اور یہ کہ مشتعل ہجوم نے پولیس گاڑی کو نذر آتش کرنے کی کوشش کی فائرنگ کے واقعہ میں فرحت احمد ڈار جاں بحق اور 3 راہگیر  زخمی ہوئے تھے۔ ضلعی انتطامیہ نے اس  واقعہ کے حوالے سے ایڈیشنل مجسٹریٹ بانڈی پورہ کی قیادت میں ایک تحقیقاتی کمیشن بھی تشکیل دیا ہے ذرائع کا حوالہ دیتے ہوئے اپنی رپورٹ میں مزید بتایا ہے کہ دوران تفتیش پولیس نے شہید  نوجوان فرحت احمد ڈار اور مسلم لیگ کارکنان کے خلاف باضابطہ طورپر ایک کیس درج کیا ہے جس میں یہ  الزام بھی ہے کہ مذکورہ افراد  نے امن و قانون کی صورت حال میں رخنہ ڈالا اور علاقے میں کشیدگی کو ہوا دی۔

ای پیپر دی نیشن

آج کی شخصیت۔۔۔۔ جبار مرزا 

جب آپ کبھی کسی کے لیے بہت کچھ کہنا چاہ رہے ہوتے ہیں لفظ کہیں بھاگ جاتے ہیں ہمیں کوئی ایسے الفظ ملتے ہی نہیں جو اس شخصیت پر کہہ ...