طیارہ بحر ہند میں گرا‘ تمام مسافر مارے گئے: ملائشین وزیراعظم‘ پاکستان کیخلاف امریکی اور برطانوی میڈیا کا پراپیگنڈا دم توڑ گیا

کوالالمپور (وقت نیوز/ بی بی سی) لاپتہ ملائیشین طیارہ بحرہند میں گر کر تباہ ہوا ہے۔ ملائیشین وزیراعظم نجیب رزاق نے کہا ہے کہ افسوس! جہاز میں سوار 239 مسافروں میں سے کوئی بھی زندہ نہیں بچ سکا۔ تحقیقات سے پتہ چلا ہے کہ لاپتہ طیارہ جنوب کی جانب گیا تھا۔ طیارے میں سوار افراد کے لواحقین کو آگاہ کر دیا گیا ہے۔ طیارے کی آخری پوزیشن بحرہند کے وسط میں تھی۔ مسافروں کے اہلخانہ کو مزید معلومات فراہم کریں گے۔ یہ طیارہ 8 مارچ کو کوالالمپور سے بیجنگ روانہ ہوا تھا۔ ملائیشیا کے وزیراعظم نجیب رزاق نے کہا کہ سیٹلائٹ سے حاصل کردہ تازہ مواد کے تجزیے سے پتا چلتا ہے طیارہ آخری مرتبہ آسٹریلوی شہر پرتھ سے مغرب میں تھا۔ انھوں نے ایک پریس کانفرنس میں کہا کہ اب شک و شبہے سے کسی حد تک بالاتر ہو کر یہ کہا جا سکتا ہے کہ جہاز جنوبی بحرِ ہند میں گر کر تباہ ہوا اور اس حادثے میں جہاز پر سوار کوئی شخص نہ بچ سکا۔ امریکی خبر رساں ادارے اے پی کے مطابق اگر یہ بات مزید شواہد سے سچ ثابت ہو گئی تو گزشتہ پندرہ دن سے جاری تلاش کا کام اپنے انجام کو پہنچ جائے گا۔ نجیب رزاق نے کہا کہ انھیں برطانوی ایئر ایکسیڈنٹ اینڈ انویسٹیگیشن برانچ نے آگاہ کیا ہے کہ انمار سیٹ سیٹلائٹ سے حاصل کردہ تازہ مواد کا ایک جدید طریقے سے تجزیہ کیا گیا ہے۔ اس تجزیے سے اندازہ لگایا گیا ہے کہ ایم ایچ 370 جنوبی راستے پر سفر کرتا ہوا جنوبی بحرِ ہند کے وسط تک جا پہنچا اور آخری مرتبہ یہ آسٹریلیا کہ شہر پرتھ سے مغرب میں تھا۔ یہ ایک دور افتادہ مقام ہے اور یہاں سے زمین بھی کوسوں دور تھی۔ نجیب رزاق نے کہا کہ اس مواد کی روشنی میں بڑے دکھ اور افسوس کے ساتھ مجھے یہ بتانا پڑ رہا ہے کہ یہ طیارہ اس جگہ گر کر تباہ ہوا۔ انھوں نے کہا تفیصلی پریس کانفرنس منگل کو کی جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ متاثرہ خاندانوں سے ہمدردی کی وجہ سے وہ یہ معلومات عام کر رہے ہیں۔ ملائیشین فضائی کمپنی نے مسافروں اور عملے کے ارکان کے لواحقین کو اس بارے میں پہلے ہی مطلع کر دیا تھا۔ وزیراعظم نجیب رزاق نے ذرائع ابلاغ سے کہا وہ مسافروں کے لواحقین کی نجی زندگی کا احترام کریں اور اس مشکل وقت میں ان کے لیے مزید مشکل پیدا نہ کریں۔ نجیب رزاق کی پریس کانفرنس کے بعد پاکستان کیخلاف امریکی اور برطانوی میڈیا کا پراپیگنڈہ دم توڑ گیا۔ قبل ازیں ایک آسٹریلوی طیارے نے سمندر میں دو ایسی چیزیں دیکھی ہیں جن کا تعلق ملائیشیا کے لاپتہ بوئنگ 777 سے ہو سکتا ہے اور اب ان اشیا کو ڈھونڈنے کے لیے بحری جہاز اس جگہ کے بہت قریب ہیں۔ آسٹریلین وزیراعظم ٹونی ایبٹ نے کہا ہے کہ ان میں سے ایک چیز گول جبکہ دوسری مثلث شکل کی ہے اور اس کا رنگ بنفشی ہے۔ لاپتہ مسافر طیارے کی تلاش کے کام پر مامور چینی ماہرین کو بحر ہند کے ایک حصے میں کچھ مشتبہ ٹکڑے نظر آئے ہیں جس کے بعد امریکی بحریہ نے بحرہند کے جنوبی حصے میں لاپتہ طیارے کے بلیک باکس کی تلاش کیلئے آلات روانہ کر دیئے ہیں۔ امریکی بحریہ کے ترجمان کمانڈر ولیم مارکس نے میڈیا کو بتایا کہ مشتبہ ٹکڑوں کی موجودگی کی تصدیق کے بعد بلیک باکس کی تلاش کا کام شروع کر دیا جائے گا۔ ترجمان کے مطابق آلات سے لیس جہاز لوکیئر سمندر میں 20 ہزار فٹ کی گہرائی میں بلیک باکس تلاش کرنے کی اہلیت رکھتا ہے۔

ای پیپر دی نیشن

آج کی شخصیت۔۔۔۔ جبار مرزا 

جب آپ کبھی کسی کے لیے بہت کچھ کہنا چاہ رہے ہوتے ہیں لفظ کہیں بھاگ جاتے ہیں ہمیں کوئی ایسے الفظ ملتے ہی نہیں جو اس شخصیت پر کہہ ...