اسلام آباد (ایجنسیاں) اسلام آباد ہائیکورٹ نے لاپتہ محمد عارف سے متعلق کیس میں ڈی جی آئی ایس آئی کو ذاتی طور پر پیش ہونے کا حکم دے دیا ہے۔ جسٹس ریاض احمد خان نے لاپتہ شخص محمد عارف کی اہلیہ کی جانب سے دائر درخواست کی سماعت کی، درخواست گزار کے وکیل ظفر حسن جوئیہ نے کہا کہ راولپنڈی کا رہائشی محمد عارف گزشتہ ایک برس سے لاپتہ ہے، محمد عارف کو خوشاب سے تین افراد کے ہمراہ اٹھایا گیا۔ چار میں سے دو افراد گھر واپس آ گئے ہیں جہاں دونوں کا کہنا تھا کہ انہیں آئی ایس آئی نے اٹھایا۔ جسٹس ریاض احمد خان نے کہا کہ محمد عارف کو اٹھانے کا الزام آئی ایس آئی پر ہے، آئی ایس آئی کے ڈی جی خود پیش ہوکر عدالت کو اس بارے میں آگاہ کریں۔ جسٹس ریاض احمد خان نے سوال کیا کہ کیا اس ملک میں کوئی آئین اور قانون نہیں ہے، لاپتہ افراد کا الزام خفیہ ایجنسیوں پر ہی کیوں لگتا ہے؟۔ اس سلسلے میں کوئی مسئلہ ہے تو اسے عدالتوں میں پیش کیا جائے۔ اس موقع پر عدالت نے آئی ایس آئی کو جواب دینے کے لئے 6 ہفتوں کی مہلت دینے سے انکار کرتے ہوئے آئندہ سماعت پر ڈی جی آئی ایس آئی کو خود پیش ہونے کا حکم دے دیا۔ عدالت نے کہا کہ محمد عارف آئی ایس آئی کے پاس نہیں تو ڈی جی بیان حلفی جمع کرائیں۔ ڈی جی آئی ایس آئی بتائیں لاپتہ شخص ادارے کی تحویل میں ہے یا نہیں۔