کراچی (وقائع نگار) وزیراعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ نے کہا ہے کہ ہم پوری دنیا، پاکستان اور سندھ کے عوا م کو آج منگل کو بتائیں گے کہ تھر کے ایشوکے پس پردہ سندھ حکومت کیخلاف کیا سازش ہورہی ہے اور اصل کہانی کیا ہے۔ وہ پیر کو سندھ اسمبلی میں متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) کے ارکان کی جانب سے تھر میں قحط کی صورتحال پر پیش کردہ تحریک التواء پر بات کررہے تھے۔ حکومت نے اس تحریک التواء کی مخالفت کی۔ سپیکر آغا سراج درانی نے تحریک التوا کو خلاف ضابطہ قرار دیکر نمٹا دیا۔ تحریک التوا ایم کیو ایم کے ارکان پنجو بھیل اور زبیر احمد خان نے پیش کی تھی۔ تحریک التوا میں کہا گیا کہ ضلع تھرپارکر میں قحط نے سنگین اثرات ڈالے ہیں جس کی وجہ سے انسانوں اور مال مویشیوں میں بیماریاں پیدا ہوئیں۔121 سے زائد بچے جاںبحق ہوگئے جبکہ ہزار جانور بھی مر گئے۔ قحط کی وجہ سے ضلع تھرپارکر کے لوگ شدید مشکلات کا شکار ہیں۔ اپوزیشن لیڈر سید فیصل سبزواری نے کہا کہ اگر تھر میں قحط اور خشک سالی پر تحریک التواء کو ٹیکنیکی بنیادوں پر مسترد کیا گیا تو میڈیا اور عوام ہم منتخب نمائندوں کے رویے پر تنقید کریں گے۔ سنیئر وزیر نثار احمدکھوڑو، وزیر اطلاعات و بلدیات شرجیل انعام میمن اور ڈاکٹر سکندر میندھرو نے کہا کہ ہم اس معاملے پر بحث کرنا چاہتے ہیں۔ حکومت اور اپوزیشن نے اس بات پر اتفاق کیا کہ منگل کو اس معاملے پر نئی تحریک التواء پیش کی جائیگی اور اس پر 2 گھنٹے بحث کی جائیگی۔ دریں اثنا وقفہ سوالات کے دوران وزیر پارلیمانی امور سکندر میندھرو نے بتایا کہ سندھ میں نئی صنعتوں کے قیام سے متعلق پالیسی کی تشکیل اور ان میں ہونے والی سرمایہ کاری کے اصول وضع کرنے کیلئے حکومت سندھ قانون سازی کرنے پر غور کر رہی ہے۔ حیدر آباد انڈسٹریل اسٹیٹ میں ترقیاتی کاموں کیلئے ٹھیکیدار نے 15 کروڑ روپے پیشگی وصول کرلئے لیکن ایک پیسے کا بھی کام نہیں کیا۔ حکومت اس معاملے کی تحقیقات کر رہی ہے۔ علاوہ ازیں سندھ اسمبلی میں پیر کو ایک قرارداد اتفاق رائے سے منظور کرلی گئی جس میں ممتاز حریت پسند رہنما اور حروں کے روحانی پیشوا شہید سید پیر صبغت اللہ شاہ راشدی (سورھیہ بادشاہ) کے 72 ویں یوم شہادت کی مناسب سے انہیں زبردست خراج عقیدت پیش کیا گیا۔ یہ قرارداد پاکستان مسلم لیگ (فنکشنل) کے رکن جام مدد علی نے پیش کی۔ اسی طرح سندھ اسمبلی کے پاس کردہ 9 بلز کی گورنر سندھ نے توثیق کردی ہے۔ اس بات کا اعلان پیر کو سپیکر سندھ اسمبلی آغا سراج درانی نے کیا۔ ان بلز میں سندھ ایمرجنسی پروکیورمنٹ بل 2014ئ، پری ویشن آف ڈی مینجمنٹ آف پراپرٹی بل 2013ئ، سندھ سالڈ ویسٹ مینجمنٹ بورڈ بل 2014ئ، سندھ لینڈ ویلیو (ترمیمی) بل 2013ئ، دی رجسٹریشن (سندھ ترمیمی) بل 2013ئ، سندھ پیلتھ کئیریر کمشن بل 2014ئ، سندھ انوائرمینٹل پروٹیکشن بل 2014ئ، سندھ بلڈنگ کنٹرول (ترمیمی) بل 2014ء اور سندھ سروسز ٹربیونلز (ترمیمی) بل 2014ء شال ہیں۔ اجلاس میں پروونشل موٹر وہیکلز (ترمیمی) بل 2014ء بھی متعارف کرایا گیا۔ جبکہ قائمہ کمیٹیوں اور دیگر کمیٹیوں کے انتخاب کا معاملہ موخر کردیا گیا۔