اسلام آباد (نوائے وقت رپورٹ+ بی بی سی اردو) ایشیائی ترقیاتی بنک نے 2014ء کا اقتصادی جائزہ جاری کر دیا۔ ایشیائی ترقیاتی بنک کے مطابق پاکستان میں توانائی کا بحران معیشت کیلئے سب سے بڑا رسک ہے۔ کنٹری ڈائریکٹر اے ڈی بی کے مطابق جون تک پاکستان کو 70 کروڑ ڈالر فراہم کرینگے۔ سرکاری بجلی گھر منافع میں ہیں انہیں فروخت کرنے کی ضرورت نہیں۔ جو سرکاری بجلی گھر بجٹ پر بوجھ ہیں انکی نجکاری ہونی چاہئے۔ موجودہ حکومت کی کوششوں سے توانائی بحران کو قابو کرنے میں مدد ملی۔ موجودہ دور حکومت میں مالیاتی خسارے میں کمی آئی، حکومت نے زرمبادلہ میں اضافہ کیا ہے۔ جنوبی ایشیا میں پاکستان کی اقتصادی شرح نمو خطے کے دوسرے ممالک کے مقابلے میں سب سے کم ہے اور بھارتی معشیت پورے خطے کے لئے ’ڈرائیونگ فورس‘ کی حثیت رکھتی ہے۔ رواں مالی سال میں پاکستان کی اقتصادی ترقی کی شرح 4.2 فیصد رہنے کا امکان ہے جو کہ جنوبی ایشیائی خطے میں سب سے کم ہے جبکہ مالی سال کے آخر تک مہنگائی کی شرح تقریبا چھ فیصد تک ہو گی۔ ایشیائی ترقیاتی بینک کے کنٹری ڈائریکٹر نے رپورٹ کے اجرا کے موقع پر کہا کہ پاکستان میں امن و امان کی مسائل کی وجہ سے بین الاقوامی سرمایہ کاروں کا اعتماد بحال نہیں ہو سکا ہے اور ملک میں دہشت گردوں کے خلاف جاری فوجی آپریشن کی وجہ سے دفاعی اخراجات میں اضافہ ہوا، جو عوام کی فلاح و بہبود اور اہم منصوبوں کے لیے مختص فنڈ پر اثرانداز ہوئے ہیں۔ پاکستان میں توانائی کے شعبے میں گردشی قرضوں کا بڑھنا، ٹیکسوں کی آمدن میں کمی اور سکیورٹی پر آنے والے کثیر اخراجات مستقبل میں پاکستانی معیشت کے لیے خطرہ ثابت ہو سکتے ہیں۔
پاکستان میں توانائی بحران معیشت کے لئے بڑا رسک ہے، جون تک 70 کروڑ ڈالر دینگے: ایشیائی ترقیاتی بنک
Mar 25, 2015