لاہور (سپیشل رپورٹر) جماعت اسلامی کے امیر سینیٹر سراج الحق نے کہا ہے کہ پاکستان کی سرزمین ہمارے لئے ماں کی طرح ہے جو بھی اس پر ہاتھ ڈالنے کی کوشش کرے گا اس کی گردن توڑ ڈالیں گے، پاکستان کے تحفظ کیلئے لڑنا مرنا مقدس جہاد ہے، جو لوگ اس کے نظریاتی وجود کو ختم کرنا چاہتے ہیں وہ ملک و قوم کے سب سے بڑے دشمن ہیں، پاکستان کو اس کے نظریے سے الگ کرکے متحد نہیں رکھا جاسکتا، قوم کرپشن فری پاکستان تحریک میں شامل ہوکر ملک سے گندگی صاف کرنے میں ہمارا ساتھ دے، سپریم کور ٹ حکمرانوں اور ممبران پارلیمنٹ کی طرف سے الیکشن کمیشن میں جمع کروائے گئے اثاثوں کے گوشواروں کے مطابق ان کی جائیدادوں کا جائزہ لیکر ان اثاثوں کی تفصیلات شائع اور نشر کرے، نیب میں موجود میگا کرپشن کے 150 سکینڈلز کو اوپن کرکے ان کے جلد از جلد فیصلے کئے جائیں۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے اپنی صدارت میں منصورہ میں اعلیٰ سطح اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اجلاس میں لیاقت بلوچ، حافظ محمد ادریس، میاں محمد اسلم، ڈاکٹر فرید احمد پراچہ، امیر العظیم، اظہر اقبال حسن، محمد اصغر، وقاص انجم جعفری اور حافظ ساجد انور نے بھی شرکت کی۔ سراج الحق نے کہا کہ حیرت ہے کہ حکمرانوں کے اپنے کاروبار اور اثاثے مسلسل بڑھ اور ترقی کر رہے ہیں۔ مگر حکومت کی نگرانی میں چلنے والے قومی ادارے ناکامی سے دوچار ہیں، قوم کو بتایا جائے کہ ان اداروں کو ناکام کرنے والے کون ہیں۔ 70سال سے یہاں جو پارٹیاں اقتدار میں رہی ہیں یہ سارا کیا دھرا انہی کا ہے۔ حکمران اداروں کو خود ہی ناکام کرتے ہیں اور پھر خسارے میں چلنے کا ڈھنڈھورا پیٹ کر انہیں اونے پونے داموں خرید لیتے ہیں۔ سراج الحق نے کہا کہ نیب کی طرف سے پلی بارگینگ کی پالیسی بڑے مگر مچھوں کو کلین چٹ دینے کیلئے بنائی گئی ہے۔ اس طرح کی پالیسی سازی کے پیچھے ہمیشہ مقتدر طبقہ کا ہاتھ ہوتا ہے، یہ طبقہ کرپشن میں ملوث اپنے کسی رشتہ دار کو احتساب کے اداروں کے حوالے کرنے کو تیار نہیں ہوتا۔ انہوں نے چیف جسٹس آف پاکستان سے مطالبہ کیا کہ ملک میں آئین کی پامالی کا از خود نوٹس لیں۔ حکمران دو بار آئین توڑنے والے ڈکٹیٹر کو بیرون ملک بھگا کر عدالتوں کو اس کا ذمہ دار ٹھہرا رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ مشرف کو فرار کا راستہ دینے والوں کا تعین ہونا ضروری ہے۔