لاہور (خصوصی رپورٹر+ آن لائن) دنیا بھر کی طرح پاکستان میں بھی جمعرات کو انسداد ٹی بی کا عالمی دن منایا گیا۔ پاکستان اس مرض کے حوالے سے دنیا میں پانچویں نمبر پر ہے۔ ٹی بی سے پاکستان میں ہونے والی اموات کی شرح پانچ فیصد ہے۔ ٹی بی ایک مہلک مرض پاکستان میں 9 لاکھ سے زائد افراد ٹی بی کا شکار، موذی مرض سے شرح اموات 5 فیصد ہے۔ ٹی بی کے شکار 22 ممالک میں پاکستان پانچویں نمبر پر ہے اور ہر سال تین لاکھ نئے مریض اس بیماری کا شکار ہو رہے ہیں۔ علاوہ ازیں وزیراعظم محمد نواز شریف نے ورلڈ ٹی بی ڈے کے موقع پر اپنے پیغام میں کہا ہے کہ پاکستان نے ٹی بی کے مرض کی مفت تشخیص، علاج اور لوگوں میں شعور بیدار کرنے کے پروگراموں کے ذریعہ ٹی بی کی روک تھام اور اس پر قابو پانے پر خصوصی توجہ مرکوز کی ہوئی ہے، معاشرے کو اس مرض سے پاک کئے بغیر پاکستان کو ترقی یافتہ بنانے کا مقصد حاصل نہیں ہو سکتا۔ وزیراعظم نے کہا کہ اس وقت ملک میں سالانہ تین لاکھ مریض ٹی بی کی مفت تشخیص اورعلاج کی سہولیات سے فائدہ اٹھا رہے ہیں۔ وزیراعظم نے کہا کہ غربت اس بیماری کے پھیلنے کی بڑی وجہ ہے۔ آئی این پی کے مطابق نیشنل پارٹی کی رہنما ورکن صوبائی اسمبلی ڈاکٹر شمع اسحاق نے کہا ہے کہ ہم سب کو مل کر ٹی بی، ایم ایم آر، آئی ایم آر جیسے انسانوں کو نگلنے والی اژدھائی امراض کو ختم کرنا ہو گا، ہمیں متعدی امراض کو کنٹرول کرنے کیلئے ماحول کو بہتر بنانے لوگوں کی معیار زندگی کی بہتری اور ان کی خوراک سمیت دیگر مسائل کو حل کرنا ہو گا جبکہ ایڈیشنل سیکرٹری صحت عبداللہ خان اور دیگر نے کہاکہ ٹی بی کے مرض کے باعث دنیا میں ہر 3 منٹ بعد ایک شخص زندگی کی بازی ہار جاتا ہے جبکہ سالانہ بنیادوں پر اس قابل علاج مرض کے باعث 15لاکھ سے زائد افراد دم توڑ جاتے ہیں۔ وہ کوئٹہ کے مقامی ہوٹل میں ایڈ گروپ اور بلوچستان ٹی بی کنٹرول پروگرام کے زیراہتمام ٹی بی کے عالمی دن کی مناسبت سے منعقدہ تقریب سے خطاب کر رہے تھے۔