رحیم یار خان/ اپردیر (نوائے وقت رپورٹ+ این این آئی) رحیم یار خان میں پسند کی شادی کرنے پر جرگے نے جوڑے کو غیرت کے نام پر قتل کرنے کا حکم دے دیا ، میاں بیوی جان بچانے کے لئے جنگل میں دربدر ہونے پر مجبور ہوگئے، وزیراعظم اور وزیراعلیٰ خیبر پی کے سے انصاف کی اپیل کر دی۔ پشاور سے تعلق رکھنے والی صدف اور رحیم یار خان کے منیر احمد نے رحیم یار خان کی عدالت میں پسند کی شادی کی تو لڑکی کے ورثا جان کے دشمن بن گئے۔ لڑکی کے مطابق علاقے کے بااثر شخص کی سربراہی میں جرگہ منعقد کر کے انہیں اپنی مرضی سے شادی کرنے کے الزام میں غیرت کے نام پر قتل کرنے کا فیصلہ سنایا گیا اور کرائے کے قاتل بھی انکے پیچھے لگا دیئے۔ صدف نے وزیراعظم نوازشریف اور وزیراعلیٰ خیبر پی کے پرویز خٹک سے اپیل کی ہے کہ وہ انہیںتحفظ دیں اور ان کے ساتھ انصاف کیا جائے۔دریں اثناء خیبر پی کے کے علاقے اپر دیر میں پولیس نے رشتہ کے تنازعہ کو حل کرنے کیلئے جرگے کی جانب سے ونی قرار دئیے جانے والی دس سالہ بچی اور بچے کو ونی ہونے سے بچا لیا۔ مقامی افراد نے پولیس کو اطلاع دی کہ جرگہ ونی کے طور پر نکاح کی تقریب منعقد کر رہا ہے۔ پولیس نے موقع پر پہنچ کر 10 سالہ بچی اور بچے کو اپنی تحویل میں لے لیا۔ جرگہ کے ارکان موقع سے فرار ہو گئے۔