ڈاکٹر عقیل الرحمن
گلاب دیوی چیسٹ ہسپتال برصغیر پاک و ہند اور ساؤتھ ایشیا کا ایک تاریخی ہسپتال ہے۔ 1934ء میں قائم شدہ یہ ہسپتال جس کا مسٹر گاندھی نے افتتاح کیا تھا۔ قیام پاکستان تک تقریباً پچاس مریضوں کی خدمت میں مصروف تھا۔ پاکستان بننے کے بعد قائداعظم محمد علی جناح نے اپنی ہمشیرہ محترمہ فاطمہ جناح کے ہمراہ اس ہسپتال کا معائنہ کیا اور ہسپتال کی ’’وزیٹرز بک‘‘ میں اپنی تحریر اور دستخطوں سے اپنے عظیم جذبات و احساسات کا اظہار کیا۔اس وقت یہ ہسپتال تقریباًپندرہ سو ٹی بی‘ سینہ اور دل کی بیماریوں کے مریضوں کو داخل کر کے ان کے فری علاج و خوراک میں مصروف عمل ہے۔ آؤٹ ڈور میں روزانہ تقریباً ایک ہزار مریض تشخیص‘ ماہرانہ مشورہ اور علاج کے لئے تشریف لاتے ہیں۔ ڈاکٹروں میں بیماریوں کے علاج کے بارے میں مہارت پیدا کرنے کے لئے پوسٹ گریجوایٹ کلاسز کی تعلیم جاری ہے اور میڈیکل میں تربیت کے لئے مختلف اقسام کے ٹریننگ کورسز‘ ٹریننگ ورکشاپس‘ سیمینارز‘ سمپوزیم اور کانفرنس کا انعقاد بھی کیا جاتا ہے۔
گلاب دیوی ہسپتال میں دوسری دو سالہ کارڈیو رسپاٹریٹری کانفرنس(2nd International biennial conference 2017) کا انعقاد 3‘ 4‘ 5 مارچ 2017ء کو ہوا۔ جس کا افتتاح وزیر صحت محترم خواجہ سلمان رفیق نے کیا۔ تین دن کی اس کانفرنس میں پاکستان کے تقریباً تمام شہروں سے ٹی بی‘ سینہ‘ دل اور سرجری کے ماہر ڈاکٹروں کے علاوہ ریسرچ اور مائیکروبیالوجی کے تشخیصی شعبہ کے ماہر ڈاکٹروں نے شرکت کی۔ بیرون ملک سے ڈاکٹر صاحبان کی شرکت سے ہمارے ڈاکٹروں کو بہت کچھ سیکھنے کا خاطرخواہ موقع ملا۔تین دن میں کلینیکل ورکشاپس اور سائینٹیفک سیشنز کے تقریباً 19 عدد سیشنز ہوئے جس میں تقریباً 80 کے قریب ڈاکٹر صاحبان نے اپنے demonstrations, practical presentations, expert views. reserch papers, quizz competition, poster presentations پیش کئے۔فارماسیوٹیکل کمپنیز نے اپنے سٹالز کی نمائش کا اہتمام بھی کیااور انہوں نے کانفرنس کی کامیابی میں بھرپور محنت کی اور حصہ ڈالا۔کانفرنس میں آنے والے مہمانوں کا ہر طرح سے بھرپور خیال رکھا گیا۔ ان کی ہر قسم کی ضیافت اور آرام کا بھی خیال رکھا گیا۔آخری روز تمام شرکا کو خراج عقیدت پیش کرنے کے لئے ایک مختصر سی پروقار تقریب کا اہتمام بھی کیا گیا جس میں انتظامیہ ممبران‘ ڈاکٹرز‘ سپیکرز‘ فارماسیوٹیکل کمپنیز کے افراد کو گولڈمیڈل‘ شیلڈز‘ سرٹیفکیٹس اور سووینئرز کے ایوارڈز تقسیم کئے گئے۔
کانفرنس کے انعقاد کے لئے گلاب دیوی ہسپتال کے ڈاکٹرز پر مشتمل تقریباً 14 کمیٹیاں تشکیل دی گئیں تھی۔ ان تمام لوگوں نے اپنے اپنے دائرہ کی تمام ذمہ داریوں کو بخوبی احسن طریقہ سے سرانجام دیا۔ جس کے نتیجہ میں تمام ڈاکٹرز صاحبان جو دور دور سے تشریف لائے ہوئے تھے سب نے خوب سراہا اور اعلیٰ انتظامات کی تعریف کی۔کانفرنس کا سب سے اہم پہلو یہ تھا کہ سینہ اور دل کے امراض کے ماہر ڈاکٹروں نے اعلیٰ تعلیم اور مہارت کا سہارا لیتے ہوئے جونیئر ڈاکٹرز کی بہت ہی عمدہ طریقہ سے ٹریننگ اور تعلیم میں حصہ لیا۔ ڈاکٹروں میں اعلیٰ تحقیق کے رحجان کو آگے بڑھانے کے لئے بہت ہی اعلیٰ طریقے سے جذبہ پیدا کیا تاکہ تمام تر کوشش‘ تعلیم اور مہارت کا پھل مریضوں تک پہنچے اور وہ معاشرہ میں اعلیٰ مقام حاصل کر کے ایک صحت مند شہری کی زندگی گزار سکیں۔