اسلام آباد (این این آئی) پیپلز پارٹی کے رہنما سینیٹر اعتزاز احسن نے کہا ہے کہ ایک کتاب ہتک آمیز ہو تو لائبریریاں بند نہیں کی جا سکتیں، توہین آمیز مواد کو ہٹانا ہو گا، سیاسی جماعتوں کو نظریہ ضرورت کی ضرورت پڑتی ہے، عدالت کو قانون کے مطابق فیصلہ کرنا چاہئے۔ ایک انٹرویو میں سینیٹر اعتزاز احسن نے کہا کہ ملک میں غریب غریب تر اور امیر امیر تر ہو رہا ہے، پانامہ کیس کی سماعتوں کے بعد فیصلے کا دن تھا وہ فیصلہ محفوظ ہے، سابق صدر آصف علی زرداری یا پیپلز پارٹی کچھ نہیں کر سکتے۔ انہوں نے کہا ہتک آمیز تصاویر سے انٹرنیٹ اور فیس بک کو بند نہیں کیا جا سکتا، اگر کسی لائبریری میں لاکھوں کتابیں ہوں اور ایک ہتک آمیز مواد پر مشتمل ہو تو اس کتاب کو نکالا جائےگا، لائبریریاں بند نہیں کی جا سکتیں۔ پاناما لیکس پر انہوں نے کہا نواز شریف سے ریکارڈ طلب نہ کر کے انہیں سہولت دی گئی ہے، حدیبیہ پیپر ملز کیس بھی منی لانڈرنگ کی پوری داستان ہے، فلیٹس کے مالکانہ ثبوت طلب نہ کرنے سے شریف خاندان کو فائدہ ہوا ہے، پانامہ کا فیصلہ کب اور کیا آئےگا ؟ اس پر قیاس آرائی نہیں کروں گا۔ انہوں نے کہا کہ اسحاق ڈار کا بیان تمام دستاویزات کا ریکارڈ ہے۔ انہوں نے کہا کہ قطری خط شریف خاندان کے خلاف بڑی شہادت ہے، پہلے دن سے کہہ رہا ہوں‘ شریف خاندان پر ہلکا ہاتھ رکھا گیا، نواز شریف کا صفائی کا مو¿قف تسلیم نہیں کیا جا سکتا، 25سال کے کاروبار کا کوئی ریکارڈ نہیں ، 25سال کے کاروبار کا ٹریل 2خط نہیں ہو سکتے۔
اعتزاز احسن