نئی دہلی (بی بی سی)بھارتی فیڈریشن آف ائرلائنز نے انڈین ائرلائنز کے ایک افسر کو تھپڑ مارنے پر انتہاپسند ہندو تنظیم شیوسینا کے رکن پارلیمنٹ رویندر گائیکواڈ کے ہوائی سفر پر پابندی لگا دی۔ بتایا گیا ہے کہ رویندر گائیکواڈ مہاراشٹر کے شہر پونا سے نئی دہلی آرہے تھے تاہم انڈین ائرلائنز کی پرواز میں بزنس کلاس کی سیٹ نہ ملنے پر ’’ایم پی‘‘ کے مزاج برہم ہوگئے۔ انہوں نے نئی دہلی پہنچنے پر جہاز سے اترنے سے انکار کردیا جس پر ڈیوٹی منیجر انڈین ائرلائنز شیوکمار رویندر کو سمجھانے کیلئے جہاز کے کیبن میں پہنچے تو گفتگو کے دوران رویندر نے جوتوں سے ان پر حملہ کردیا۔ اس واقعہ پر ائر لائنز انڈسٹری ہل کر رہ گئی اور پورے بھارت میں رویندر گائیکواڈ پرلعن طعن کی جارہی ہے۔ ائرلائنز کی فیڈرل باڈی نے فوری کارروائی کرتے ہوئے گائیکواڈ کو تقریباً تمام ائرلائنز کے سفر کیلئے خطرناک شخص قرار دیتے ہوئے بلیک لسٹ کردیا۔ فیڈریشن نے گائیکواڈ سے معافی مانگنے کا مطالبہ کیا ہے جبکہ دوسری ائرلائن انڈیگو نے گائیکواڈ کی واپسی کا ٹکٹ منسوخ کردیا۔ گائیکواڈ نے صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے تسلیم کیا کہ انہوں نے 60 سالہ شیوکمار کو 25 بار جوتے مارے تاہم انہوں نے معافی مانگنے سے انکار کردیا۔
شیوسینا کے رکن پارلیمنٹ کا طیارے میں انڈین ائرلائنز کے افسر پر حملہ، جوتے مارے
Mar 25, 2017