مارشل لا کا راستہ روکنے کیلئے مشرف کیخلاف غداری کیس انجام تک پہنچایا جائے : رضا ربانی

اسلام آباد (این این آئی) سابق چیئرمین سینٹ اور پیپلز پارٹی کے رہنما میاں رضا ربانی نے سابق صدر پرویز مشرف کے خلاف آئین شکنی کے مقدمے کو انجام تک پہنچانے کا مطالبہ کردیا۔ نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے رضا ربانی نے کہا جنرل (ر) پرویز مشرف پاکستان واپس نہیں بھی آتے تو اس صورت میں بھی ان کا ٹرائل ہونا چاہئے کیونکہ مقدمے کو ان کی غیرحاضری میں بھی چلایا جاسکتا ہے۔ انہوں نے کہا مشرف کے خلاف غداری کیس کو چلایا جائے گا تو اس سے مستقبل میں مارشل لاءاور کسی بھی غیرآئینی اقدام کا راستہ روکا جاسکتا ہے لہٰذا یہ بہت ضروری ہے۔انہوںنے کہا اگرچہ پیپلز پارٹی کی حکومت نے اپنے دور میں 18ویں ترمیم میں آئین کے آرٹیکل 6 کے حوالے سے قانون سازی کی لیکن ضرورت اس امر کی ہے ہمیں اپنے ذہنوں کو تبدیل کرنا ہوگا۔ جب تک تمام سٹیک ہولڈرز ایک میز پر متحد نہیں ہوں گے، ا±س وقت تک ملک میں آئین و قانون کی بلادستی ممکن نہیں اس لیے سب کو مل کر اس مقصد کو پورا کرنا چاہئے۔ مزید برآں کراچی میں جام ساقی کی یاد میں منعقدہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے رضا ربانی نے کہا 18ویں ترمیم کو واپس لینے کی باتیں کی جا رہی ہیں مگر میں یہ باور کرانا چاہتا ہوں پاکستان وفاقیت کی بنیاد پر بنا تھا جو اٹھارویں ترمیم کو رول بیک کریں گے یہ ایک حادثہ ہو گا۔ انہوں نے کہا اندرونی اور بیرونی صورتحال میں نیا فرنٹ نہ کھولا جائے تو بہت بہتر ہو گا۔ اب بھی صوبوں کے اختیارات ناکافی ہیں۔ ایسے حالات میں 18ویں ترمیم کی واپسی خطرناک ہو گی۔ اس سے وہ لوگ بھی خطرہ بن جائیں گے جو وفاق کی مضبوطی کی بات کرتے ہیں۔ اس وقت ملک دہشت گردی کا شکار ہے زیادہ احتیاط کی ضرورت ہے۔ نوائے وقت رپورٹ کے مطابق سنیٹر رضا ربانی نے کہا آرٹیکل 251 کے نفاذ کی بات کی جائے تو لگتا ہے وفاق خطرے میں آ گیا۔ ریاست تعلیمی نصاب پر حاوی ہونا چاہتی ہے۔ سندھ، پنجاب کے نصاب میں جمہوریت سے زیادہ آمریت کے فوائد گنوائے گئے ہیں۔
رضا ربانی

ای پیپر دی نیشن

آج کی شخصیت۔۔۔۔ جبار مرزا 

جب آپ کبھی کسی کے لیے بہت کچھ کہنا چاہ رہے ہوتے ہیں لفظ کہیں بھاگ جاتے ہیں ہمیں کوئی ایسے الفظ ملتے ہی نہیں جو اس شخصیت پر کہہ ...