اسلام آباد (خصوصی نمائندہ) امیر جماعت اسلامی سینیٹر سراج الحق نے کہا ہے کہ ایشیئن ٹائیگر بنانے والوں نے ملک کو بھکاری بنا دیا۔ مرکز تعلیم و تحقیق اسلام آباد میں تقسیم اسناد و دستار بندی سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اس وقت ملک میں 33 لاکھ بچے مدارس میں تعلیم حاصل کررہے ہیںجنہیں یہی علماء پڑھا رہے ہیں جنہیں بدنام کیا جارہا ہے۔ علماء و طلباء کو بڑا چیلنج درپیش ہے، تمام خرابیوں کی جڑ اور تمام خوبیوں کا منبع بھی حکومت ہے جب تک اسلامی حکومتقائم نہیں ہوتی اس وقت تک عوام کو صحیح معنوں میں بنیادی سہولیات میسر نہیں آسکتیںکس طرح ملکی معیشت کا جنازہ نکل گیا، دوسری طرف سونے کے تاج پہنائے جارہے ہیں ایسی کیا مصیبت آئی کہ ہماری معیشت تباہ ہوگئی ہے اور تیل کی قیمتوں میں مسلسل اضافہ ہورہا ہے یہ سب کچھ سودی معیشت کا کارنامہ ہے۔ موجودہ حکومت سٹیٹس کو، ناکام ہوچکی ہے ہم پاکستان کو برسر اقتدار آکر سود سے پاک کرائیں گے قوم جہالت، غربت کے خاتمے کے لیے فنڈ دے گی کہ یہاں کوئی غریب نہیں رہے گا، لیکن اسی وقت ہوگا جب اسلامی حکومت و معیشت ہوگی علماء طلاق و نکاح کے ساتھ عوام کو معیشت، صنعت و ترقی کا فارمولا بھی بتائیں یہ علما کی ذمہ داری ہے دینی جماعتوں کو اکٹھا کرلیاہے، اگلی حکومت اسلامی حکومت کے لیے الیکشن ہوگا ایم ایم اے کی بحالی سے سیکولر قوتیں پریشان ہوگئی ہیں اور مختلف تحریریں تنقید کی صورت میں لکھی جارہی ہے ایم ایم اے سے سیکولر طبقے پر خوف طاری ہوگیا ہے، اب سیکولر طبقے کی سیاست ختم ہو جائے گی آپ سیاسی برہمن، سیاسی پنڈت بننے کی کوشش کررہے ہو لیکن یہ آزاد قوم ہے اب سیاسی پنڈتوں، برہمنوں کو مسترد کردینگے سراج الحق کا کہناتھا کہ پاکستان اسلام کے نام پر ہی معرض وجود میں آیا، پاکستان کا دستور ہی اسلامی ہے اگر آپ کو اسلامی ریاست پسند نہیں تو یہ دستور تبدیل کرنا پڑے گا جو یہ نہیں کرسکتے اس ملک کے جغرافیائی اور نظریاتی محافظ صرف و صرف اسلام ہے جو قرآن پر ایمان رکھتے ہیں انہیں حجروں میں نہیں بیٹھنا ہے مستقبل اب اس ملک میں اسلامی نظام کا ہے ہم گالی و گولی کی سیاست اور ٹرمپ کی جمہوریت کو مسترد کرتے ہیں۔