کرا چی (کامرس رپورٹر) وفاق ایوانہائے تجارت وصنعت پاکستان(ایف پی سی سی آئی)کے صدر غضنفربلور نے وزیراعظم شاہد خاقان عباسی سمیت مشیرخزانہ مفتاح اسماعیل،وزیرمملکت برائے خزانہ رانا افضل،چیئرمین ایف بی آر اور دیگر متعلقہ افسران کوتحریر کئے گئے خط میںایکسپورٹرز کے ایف بی آر کے پاس روکے گئے300ارب روپے کے سیلزٹیکس ریفنڈز کی فوری ادائیگی کا مطالبہ کردیا ہے۔ ایف پی سی سی آئی کے صدر غضنفربلورنے وزیراعظم شاہد خاقان عباسی سے کہا ہے کہ فیڈریشن چیمبر آف کامرس کے سابق صدر زبیرطفیل اورٹڈاپ کے سابق سربراہ ،بزنس لیڈرایس ایم منیرسے تقریباً7ماہ قبل ہونے والی ملاقات میں وزیراعظم نے وعدہ کیا تھا کہ ایکسپورٹرز کے ایف بی آر کے پاس منجمد 300ارب روپے سے زائد کے سیلز ٹیکس ریفنڈز فوری ادا کردیئے جائیں گے لیکن وزیر اعظم کے اس وعدے پر تاحال ایف بی آر عملدرآمد نہیں کرسکا ہے، فیڈرل بو رڈ آف ریو نیو(ایف بی آر)پر ٹیکس دھند گان کے سیلز ٹیکس ری فنڈ ز300ارب روپے تک پہنچ چکے ہیں جو فوری طور پر ادا کیئے جا ئیں کیونکہ ایکسپورٹرز ریفنڈز کی ادائیگی نہ ہونے سے ایکسپورٹ کے وعدے پورے نہیں کرسکے ہیں اور غیر معمولی تا خیر کر نے سے برآمدکنند گان کو شدید نقصان پہنچا ہے۔صدر ایف پی سی سی آئی نے کہا کہ مالی بحران سے دوچار ایکسپورٹرز اپنے کا کاروباری ادارے کو بند کر نے کی طرف جا رہے ہیں اور اس سے ان کا کا روباری سر ما یہ کم ہو تا جا رہاہے اور اس سے وہ مجبو ر ہو کر ما لیاتی اداروںسے بھاری شر ح سود پر قر ضے لیتے چلے آرہے ہیں تا کہ مقررہ وقت پر اپنے ایکسپورٹ آرڈرز کی جلد تکمیل کر سکے ۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ 300ارب روپے کے ریفنڈز کی ادائیگی فوری طور پر کی جائے۔