اسلام آباد ( چوہدری محمد اعظم گِل)سیکرٹری لاء اینڈ جسٹس کمیشن ڈاکٹر عبدالرحیم اعوان نے کہا ہے کہ ملک بھر کے ہرضلع میں ماڈل کورٹس اپریل کے پہلے ہفتے تک باضابطہ فعال ہوجائینگی۔ماڈل کورٹس پرانے فوجداری اور منشیات کے کیسز سنیں گی اور کاروائی روزانہ کی بنیاد پر ہوگی جبکہ کاروائی کو ملتوی بھی نہیں کیا جائے گا سیکرٹری لاء اینڈجسٹس کمیشن ڈاکٹر عبدالرحیم اعوان نے نوائے وقت سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان بھر میںماڈل کورٹس کے قیام کا مقصد فوری انصاف کی فراہمی کے لیے کیا گیا ہے ، ماڈل کورٹس پرانے فوجداری اور منشیات کے کیسز سنیں گی اور کاروائی روزانہ کی بنیاد پر ہوگی جبکہ کاروائی کو ملتوی بھی نہیں کیا جائے گا۔ اور اگر ماڈل کورٹ میں کیس کرنے والے وکیل کا کیس اعلی عدلیہ میں بھی سماعت کیلئے مقرر ہو گا تو اعلی عدالت کیس کو ملتوی کرے گی لیکن ماڈل کورٹس میں کیس ملتوی نہیں کیا جائے گا ان کا کہنا تھا کہ گواہان کو کورٹ میں لانے کی ذمہ داری اب پولیس کی ہو گی، جبکہ میڈیکل سے متعلقہ گواہان کو لانے کی ذمہ داری سیکرٹری ہیلتھ پر ہو گی۔بیانات ویڈیو لنک کے ذریعے سے بھی قلمبند ہوسکیں گے ماڈل کورٹس مقدمات کا محفوظ فیصلہ ایک دن بعد سنانے کی پابند ہوگی۔