اے پی سی میں پرویزالٰہی کابلاول سے رابطہ رہا،پی ٹی آئی کومدعونہیں کیا گیا

اسلام آباد (محمد نواز رضا ۔ وقائع نگار خصوصی)اپوزیشن جماعتوں پاکستان مسلم لیگ (ن) اور پاکستان پیپلز پارٹی کی اعلی ٰقیادت کی طلب کردہ ’’وڈیولنک آل پارٹیز کانفرنس ‘‘ میں حکومتی اتحاد میں شامل ایک جماعت پاکستان مسلم لیگ (ق) کے سینئر رہنما چوہدری پرویز الہی بلوچستان نیشنل پارٹی کے سربراہ سردار اختر مینگل نے شرکت کی تاہم چوہدری پرویز الہی کا رابطہ پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری سے رہا تاہم وڈیو لنک آل پارٹیز کانفرنس میں پاکستان تحریک انصاف کے کسی رہنما کو مدعو نہیں کیا گیا جس وقت اپوزیشن کی وڈیو لنک آل پارٹیز کانفرنس منعقد ہو رہی تھی اس دوران وزیر اعظم عمران خان چیدہ چیدہ اینکر پرسنز سے کورنا وائرس پر بات چیت ہو رہی تھی وزیر اعظم کی پریس ٹاک میں تمام جماعتوں پر مشتمل ’’آل پارٹیز کانفرنس ‘‘ بلانے کاعندیہ دیا گیا اور نہ ہی انہوں اپوزیشن کے کسی لیڈر سے ملاقات کی خواہش اظہار کیا گیا اپوزیشن کی طرف مشترکہ اعلامیہ جاری کیا گیا جس میں قومی حکمت عملی مرتب کی گئی ہے جس میں بیشتر نکات اپوزیشن کے مطالبات شامل ہیں تاحال ’’لاک ڈائون ‘‘ حکومت اور اپوزیشن ایک ’’صفحہ‘‘ پر نہیں آج قومی اسمبلی کے سپیکر اسد قیصر نے ایوان زیریں و بالا کے پارلیمانی لیڈرز کانفرنس طلب کر لی ہے جس میں تمام سیاسی جماعتوں کے قائدین نے وڈیو لنک پر شرکت پر آمادگی کا اظہار کیا ہے لیکن تاحال وزیر اعظم عمران خان اس کانفرنس میں اپنی پارٹی کی نمائندگی کرنے پر آمادہ نہیں ہوئے حکومت کی طرف سے پرویز خٹک یا کوئی اور وزیر پارلیمانی لیڈرز کانفرنس میں شرکت کریں گے حکومت اور اپوزیشن کے درمیان ’’کورونا وائرس ‘‘ پر قابو پانے کے لئے آنے والے دنوں میں ’’فاصلے ‘‘ کم ہونے کا کوئی امکان نہیں ۔ قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف میاں شہباز شریف کی وطن واپسی کو حکومتی حلقوں کی جانب سے خیر مقدم نہیں کیا گیا ہے بلکہ ان پر مسلسل طنز و تشنیع کے تیر چلائے جارہے ہیں

ای پیپر دی نیشن