لاہور( اپنے نامہ نگار سے)لاہور ہائیکورٹ کے چیف جسٹس نے متروکہ وقف املاک بورڈ کی اراضی پر پولیس کے قبضے کیخلاف توہین عدالت کی درخواست پر ڈی جی انٹی کرپشن پنجاب اور ڈی جی ایف آئی اے کو ریکارڈ سمیت29 مارچ کو طلب کرلیا۔ اراضی ایکوائر کرکے خاتون کو رقم کے چیک کی عدم ادائیگی کے دوسرے کیس میں سرکاری وکیل کو مخاطب کرتے ہوئے ہوئے چیف جسٹس قاسم خان نے ریمارکس د ئیے بیورو کریسی کی یہ کیسی بدمعاشی ہے؟کیا اندھیر نگری مچائی ہوئی ہے؟ یہ تو سراسربیڈ گورننس کی مثال ہے،سات سال پہلے زمین ایکوائر کی گئی لیکن ادائیگی کیوں نہ کی گئی؟ ابھی بھی قت مانگ رہے ہیں، صاف لگ رہا کہ اختیارات کا غلط استعمال کیا گیا،31 مارچ کو چیف سیکرٹری ، سیکرٹری کمیونیکیشن سمیت تمام متعلقہ افسران عدالت میں پیش ہوں،یہیں برآمدے میں دفتر لگا کر احکامات جاری کریں ۔ عدالت نے استفسار کیا کہ کب تک چیک دے دیں گے؟سرکاری وکیل نے پہلے ایک ماہ اور بعد ازاں پندرہ دن میں دینے کا وعدہ دہرایا،عدالت نے حکم دیا آئندہ تاریخ کو لینڈ ایکوائر کرنے کے وقت کے تمام افسران کی فہرست لیکر آئیے گا ان کے خلاف اینٹی کرپشن کے کیس بنوائوں گا۔