لاہور(کامرس رپورٹر)صوبائی وزیر صنعت وتجارت میاں اسلم اقبال کی زیر صدارت پنجاب سمال انڈسٹریز کارپویشن بورڈ کا 115 واں اجلاس پیسک کے ہیڈ آفس میں ہوا جس میں سمال انڈسٹریل اسٹیٹس کی سو فیصد کالونائزیشن یقینی بنانے کے لئے مزید اقدامات کا فیصلہ کیا گیا۔ بورڈ نے کوٹ عبدالمالک اور ٹیکسلا کے آرٹیزن ویلیجز کے دستکاروں کو کرونا کے باعث شاپس کے کرایوں میں 50 فیصد چھوٹ دینے کی منظوری دی، کرایوں میں چھوٹ کی مدت کا تعین بورڈ کریگا۔ آرٹیزن ویلیجز کے دستکاروں کو فن کی ترویج کیلئے پنجاب روزگار سکیم کے تحت 2 لاکھ روپے تک قرض کی فراہمی کی بھی منظوری دی۔دستکار یہ قرض کسی بھی این ٹی این نمبر رکھنے والے کی ضمانت پر حاصل کر سکیں گے۔ اجلاس میں کاٹیج انڈسٹری کے فروغ کیلئے علیحدہ اتھارٹی بنانے کی تجویز پر بھی غور ہوا جبکہ سمال انڈسٹریل سٹیٹس میں کچھ پلاٹوں کی بحالی اور دیگر امور کا جائزہ لینے کیلئے کمیٹی تشکیل دی گئی۔صوبائی وزیر صنعت وتجارت میاں اسلم اقبال نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ ایس ایم ای سیکٹر کو فروغ دے کر روزگار کے نئے مواقع پیدا کیے جاسکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ معیشت کے استحکام میں ایس ایم ای سیکٹر کی اہمیت کو نظر انداز نہیں کیا جاسکتا۔ صوبائی وزیر نے کہا کہ حکومت نے چھوٹی اور درمیانے درجے کی صنعت کو فروغ دینے کے لئے موثر حکمت عملی اپنائی ہے۔روزگار کے مواقع بڑھانے میں پیسک کا کلسٹر ڈویلپمنٹ پراجیکٹ نہایت اہمیت کا حامل ہے۔ صوبائی وزیر نے ہدایت کی کہ سمال انڈسٹریل اسٹیٹس کی 100فیصد آباد کاری یقینی بنانے کے لئے کوئی کسر اٹھا نہ رکھی جائے اورپیسک ہاؤس کی تعمیرکے منصوبے پر کام کی رفتار مزید تیز کی جائے۔ایم ڈی جمیل احمد جمیل نے پیسک کی سکیموں پر پیش رفت کے بارے میں بریفنگ دی۔