رشکئی خصوصی اقتصادی زون خوابوں اور امیدوں کو حقیقت میں بدلنے کا  عکاس

    اسلام آ باد (نوائے وقت رپورٹ) ر شکئی  خصوصی اقتصادی زون کا افتتاح  قریب ہی ہے ، اس لئے مقامی افراد پرامید ہیں کہ چین پاکستان اقتصادی راہداری کے اس فلیگ شپ منصوبے سے علاقے کی تقدیر بدل جائے گی۔گوادر پرو کے مطابق ر شکئی خصوصی اقتصادی زون مقامی اور غیر ملکی سرمایہ کاروں کو راغب کرے گا ، ڈویلپمنٹ ہو گی   ، ہزاروں ملازمتیں پیدا  ہونگی اور معاشی و معاشرتی خدمات فراہم کرے گا۔  31 سالہ فرمان اللہ   ر شکئی خصوصی اقتصادی زون سے متصل ایک چھوٹے سے قصبے میں رہنے والا ایک بے روزگار نوجوان ہے۔  انہوں نے گوادر پرو کو بتایا کہ بہت سے بے روزگار نوجوانوں کو ان کی دہلیز پر نوکریاں ملیں گی ، انشا اللہ! ہمارا گاں بھی خوشحال ہوگا ۔ ان کے بقول  ارد گرد کے دیہات کے بہت سے لوگوں کو  ر شکئی    خصوصی اقتصادی زون میں قائم فیکٹریوں میں ملازمت ملے گی۔ ایک ہزار ایکڑ اراضی پر پھیلے ہوئے خیبر پختونخوا حکومت ، خیبرپختونخوا اکنامک زون ڈویلپمنٹ اینڈ منیجنگ کمپنی (کے پی ای زیڈ ڈی ایم سی) اور چائنا روڈ اینڈ برج کارپوریشن (سی آر بی سی) اس زون کی ڈویلپمنٹ کر رہی  ہے۔ ولی انٹر چینج کے رہائشی حامد خان نے بتایا کہ منصوبے کے سنگ بنیاد سے پہلے ہی دیہاتیوں کو فوائد ملنا شروع ہوگئے ہیں۔ ان کے بقول ولی انٹرچینج سے ر شکئی  خصوصی اقتصادی زون  زیرو پوائنٹ تک سڑک ان کے لئے فائدہ مند ہے کیونکہ گاں کے لوگ اب اس   راستے اسلام آباد پشاور موٹر وے (ایم ون) سے منسلک ہوگئے ہیں۔  ر شکئی   خصوصی اقتصادی زون  ایئرپورٹ ، ڈرائی پورٹ ، ریلوے اسٹیشن ، موٹر وے اور شاہراہوں کے توسط سے پاکستان کے تمام صوبوں سے منسلک ہے۔ یہ زون کے پی کے پانچ بڑے اضلاع نوشہرہ ، مردان اور صوابی ، چارسدہ اور پشاور کے سنگم پر واقع ہے۔ منسلک اضلاع میں زرخیز زمین ہے ، جو مختلف قسم کی نقد آ ور  فصلوں اور سبزیوں کے اگانے کے لئے موزوں ہے۔ مردان کے تورو گاں سے تعلق رکھنے والے زاہد خان نے کہااقتصادی زون میں پھلوں اور فوڈ پروسیسنگ اور ٹیکسٹائل کی صنعتوں کے لئے سرمایہ کاری کی نمایاں صلاحیت ہے۔ انہوں نے کہا کہ زرعی اراضی میں کام کرنے کے علاوہ اب مقامی افراد کو اقتصادی زون میں فوڈ پروسیسنگ یونٹوں میں کام کرنے کا موقع ملے گا۔ صوابی کے گاں دھوبیانو سے انجینئر ارشاد اسلم نے گوادر پرو کو بتایا کہ مقامی افراد کو صنعتوں میں ہنرمند اور نیم ہنر مند نوکریاں ملیں گی۔

ای پیپر دی نیشن