کراچی (نیوز رپورٹر) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی سیکرٹری جنرل علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے دیگر رہنماؤں کے ہمراہ صوبائی دفتر وحدت ہاوس میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ موجودہ ملکی سیاسی صورتحال میں وطن عزیز کے ساتھ کھڑے ہیں۔ملکی موجودہ حالات کے پیش نظر کراچی نشترپارک میں منعقدہ 27 مارچ کے جلسہ کو ملتوی کرتے ہیں۔حکومت کی غلط پالیسوں کی وجہ سے عوام مہنگائی کی چکی میں پس رہی ہے۔ملک کو آئی ایم ایف کے ہاتھوں گروی رکھ دیا ہے۔عمران خان نے آج تک پشاورشہدا کے ورثا سے ملاقات نہیں کی۔وزیراعظم اخلاقیات سے عاری ہیں۔ملک میں عوام شہید ہوئے اور وزیراعظم غیر ملکی دوروں میں مصروف ہیں۔عمران خان کی سیاست علمی نہیں صرف ٹیوٹر پر ہے۔سانحہ پشاورکے بعد اب تک ذمہ داران کا تعین نہیں کیا گیا۔ملک میں گاجر مولی کی طرح عوام کاٹنے جارہے ہیں۔شیعہ و سنی علما کرام اپنے خطبے اور مجالس میں بھائی چارے کا پیغام دیں۔تمام مکاتب فکر کو اپنے مذہبی عقائد کے مطابق زندگی بسر کرنیکا آئینی حق حاصل ہے۔موجودہ ملکی سیاسی صورتحال میں ملک و قوم کو نقصان ہورہا ہے۔سیاسی حکمران غیر اخلاقی گفتگو کر کے اپنی جہالت کا ثبوت دے رہے ہیں۔کراچی سلمان حیدر کے قاتلوں کی عدم کرفتاری سندھ حکومت اور ریاستی اداروں کی نا اہلی ہے انہوں نے کہا کہ قومی یکساں نصاب کے نام پر پاکستان کی نظریاتی بنیادوں کو کھوکھلا کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔مذہبی رواداری کو سبوتاژ کرنے کی اجازت کسی کو نہیں دی جا سکتی۔ وہ نادیدہ طاقتیں جو ملک میں مذہبی منافرت پھیلانے کا کوئی موقع ہاتھ سے جانے نہیں دیتی وہی آج یکساں نصاب کے ذریعے وطن عزیز کے امن کو تباہ کرنے پر تلی ہوئی ہیں۔حکومت یہ بات ذہن نشین کر لے کہ یکساں نصاب کو اس وقت تک قبول نہیں کیا جائے گا جب تک ملت تشیع کے تحفظات کو دور نہیں کر دیا جاتا۔کانفرنس میں علامہ مرزا یوسف حسین،علامہ مختار امامی،علامہ نثار قلندری،علامہ باقر عباس زیدی،علامہ مبشر حسن،علامہ ملک عباس،میر تقی ظفر سمیت دیگر علمائے و زاکرین موجود تھے۔