یوم پاکستان کے موقع پر کامیاب اور مثالی پریڈ کروانے پر قوم افواج پاکستان کو خراج تحسین پیش کرتی ہے۔ دنیا بھر سے شرکت کرنے والے تمام معزز مہمانوں کی آمد سے دل باغ باغ ہوگیا۔اس اہم دن پر بڑی تعداد میں سفارتکاروں ، اسلامی ممالک کے وزراء خارجہ ، مندوبین اور مختلف ممالک کے فوجی دستوں کی پریڈ گرائونڈ میں موجودگی پاکستان کی کامیاب سفارتکاری کا منہ بولتا ثبوت ہے۔ اس کامیاب سرگرمی پر عسکری اور سول قیادت مبارکباد کی مستحق ہے ، خاص کر آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ، ڈی جی آئی ایس آئی اور وزیر اعظم عمران خان کو ہم خراج تحسین پیش کرتے ہیں۔الحمداللہ پاکستان کو عالمی سطح پر تنہا کرنے والے اندرونی اور بیرونی دشمن ناکام ہو گئے ہیں۔پندرہ مارچ 2022 کو اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی نے اسلام فوبیا کے خلاف پاکستان کی جانب سے پیش کی گئی قرارداد متفقہ طور پر منظور کر لی۔ بلاشبہ یہ تمام اسلامی ممالک کیلئے اور بلخصوص پاکستان کے لیے باعث فخر بات ہے ۔ وزیر اعظم عمران خان قسمت کے دھنی ثابت ہوئے ہیں۔ اپنے دبنگ انداز اور ڈو ٹوک موقف کی وجہ سے وہ عالمی افق پر اسلامی ممالک کے ترجمان کے طور پر ابھر چکے ہیں ۔ اقوام متحدہ میں انکی تقریر ہمیشہ یاد رکھی جائے گی جس میں انھوں نے دنیا کی توجہ دلاء کہ اسلام فوبیا موجودہ دور نسل پرستی کی ایک نئی شکل اختیار کر رہا ہے۔ انکے اس انداز کی وجہ سے انکو اندرونی اور بیرونی دباو کا سامنا ہے لیکن تاریخ بہادروں کو یاد رکھتی ہے۔ وزیر اعظم کی دور اندیشی اور نقطہ نظر سے امریکہ یورپ سمیت تمام مغربی ممالک متفق نظر آ رہے ہیں ۔ خان صاحب
نے بین الاقوامی فورمز پر اقوام عالم کو باور کروایا ہے کہ اسلام کو سمجھا جائے اور اس کے روشن چہرہ کو مسخ نہ کیا جائے ، اسلامی عقائد کی قدر کی جائے۔ اسلام تمام مذاہب کی قدر کرتا ہے اور ہر نبی کی عزت کرنا ہمارے ایمان کا حصہ ہے۔ ہمارے آقا ؐہمیں اپنی جان مال سے بڑھ کر عزیز ہیں شان مقدس کے خلاف بات کرنا آزادی رائے نہیں ایسا کرنے سے آپ ہمارے جذبات کوٹھیس پہنچاتے ہیں ۔ دنیا کے کچھ حصوں میں مسلمانوں کے خلاف نفرت پر مبنی نسل پرست کا نظام رائج کیا جارہا ہے جس سے مسلمانوں کی دل آزاری کی جاتی ہے۔ مسلمانوں کے لیے سفری پابندیاں، نفرت انگیز تقاریر اور مسلم خواتین کے لباس ، حجاب کے بارے میں تنقید باعث تشویش ہیں ۔ اقوام متحدہ کی اس قرارداد میں زور دیا گیا کہ اسلام فوبیا کے خلاف دنیا مل جل کر کام کرے ۔ بین الاقوامی طور پر علمی مباحثوں کے ذریعے اسلام کو سمجھا جائے ۔اس طرز عمل سے دنیا میں امن ، برداشت اور انسانی حقوق پروان چڑھ سکتے ہیں۔جنرل اسمبلی سے منظور ہونے والی اس قرارداد کو او آئی سی کے 57 ممالک سمیت آٹھ دیگر ملکوں کی بھی حمایت حاصل تھی جن میں چین اور روس بھی شامل ہیں۔کئی رکن ممالک نے اسلاموفوبیا کے عالمی دن کی دستاویزات کو خوش آمدید کہا ہے لیکن بھارت، فرانس اور یورپی یونین کے نمائندوں نے اس پر تحفظات کا اظہار کیا ہے۔معترض ملکوں کا کہنا تھا کہ دنیا بھر میں مذہبی عدم برداشت پایا جاتا ہے اور جنرل اسمبلی سے منظور ہونے والی قرارداد میں صرف اسلام کا ذکر ہے۔اقوامِ متحدہ میں بھارت کے مستقل مندوب ٹی ایس ترمرتی نے قرارداد پر اعتراض اٹھاتے ہوئے کہا کہ یہ قرارداد ہندو فوبیا اور دیگر مذاہب سے متعلق عدم برداشت کو بیان نہیں کرتی جس پر انہیں تحفظات ہیں۔وزیرِاعظم عمران خان نے اپنے ایک ٹوئٹ میں کہا کہ اسلامو فوبیا کی بڑھتی ہوئی لہر کے خلاف ہماری آواز کو عالمی سطح پر سناگیا ہیاوراقوام متحدہ نے او آئی سی کی پیش کردہ اْس تاریخی قرارداد کو منظور کیا جو پاکستان کی طرف سے متعارف کرائی گئی تھی۔ الحمد اللہ آج دنیا نے وزیر اعظم کا نقطہ نظر کو تسلیم کرتے ہوئے پاکستان کی جانب سے پیش کردہ اسلام فوبیا کے خلاف قرارداد کو متفقہ طور پر منظور کر لی ۔ گیانا کے نمائندہ نے اس موقع پر کہا عالمی دن انسداد اسلام فوبیا منانے سے دنیا سے مسلمانوں کے خلاف نفرت انگیز رویہ اور منفی سوچ کا خاتمہ ہو گا۔ بلخصوص گھر، تعلیم اور ملازمت حصول میں آسانی ہو گی۔ فرانس نے کہا کہ اسلام فوبیا کی عالمی سطح پر تسلیم شدہ تعریف موجود نہیں ۔ نائجیریہ کے نمائیدہ نے قرارداد کا ڈرافٹ پیش کیا جس میں دنیا میں ہونے والے واقعات کی وجہ سے درپیش مسائل کا ذکر تھا جس کو سب نے متفقہ طور پر تسلیم کر لیا اور 15 مارچ عالمی دن انسداد اسلام فوبیا کے طور پر منایا جاے گا۔ بلاشبہ اس قرارداد نے مسلمانوں کے لئے مستقبل کی سمت متعین کر دی ہے۔ پاکستان بین الاقوامی فورمز پر مسلم امہ کی حقیقی ترجمانی اور عملی طور پر لیڈ کرتا ہوا نظر آ رہا ہے۔ وزیر اعظم پاکستان نے اس تاریخی دن پر پوری مسلم امہ کو مبارک باد دی اور سب سے درخواست کی کہ اب ہم تمام اسلامی ممالک کی ذمہ داری ہی کہ اس قرارداد پر عمل کروائیں۔ یقیناً یہ قرارداد رہتی دنیا تک پاکستان اور عمران خان کے لیے باعث اعزاز ہے۔’’ ایبسلوٹلی ناٹ ‘‘کیا ہم تمہارے غلام ہیں مغرب کو انکی ذبان میں جواب دینے والے عمران خاں کو اللہ تعالی حاسدوں سے محفوظ رکھے۔ ماضی میں مسلم راہنماوں بھٹو، شاہ فیصل، معمر قذافی، یاسر عرفات، قاسم سلیمانی کے ساتھ برا سلوک کیا گیا۔ اللہ پاکستان کی حفاظت فرمائے۔ دعا ہے عمران خان عالمی چنگل سے بچ جائیں۔ آمین
قومی پریڈ، اوآئی سی اور انسداد اسلامو فوبیا ڈے
Mar 25, 2022