بارش ،ژالہ باری ، دیواریں چھتیں گرگئیں ، 5 جاں بحق ، 14 زخمی ، گندم ، باغات کو نقصان 


ملتان، شجاع آباد، ٹاٹے پور،چوک سرور شہید، کوٹ ادو،میاں چنوں‘ دو کوٹہ(نمائندہ خصوصی، خبر نگار خصوصی، تحصیل رپورٹر، سٹی رپورٹر، سٹی رپورٹر، نامہ نگار، خبر نگار) طوفانی بارش کے باعث گھروں کی چھتیں سکول کی دیوار گرنے سے 5افراد جاں بحق جبکہ ایک خاتون سمیت14 افراد شدید زخمی ہو گئے جنوبی وزیرستان میں بچہ اور خاتون چل بسے ریسکیو ذرائع کے مطابق شجاع آباد کے علاقے میں شدید بارش کے باعث گورنمنٹ ہائی سکول کی دیوار گرنے کے باعث 55 سالہ چوکیدار محمد رفیق جاں بحق ہوگیاجبکہ بستی شمش آباد میں گھر کی بوسیدہ چھت گرنے سے22سالہ ظفر ملبے تلے دب گیا وہاڑی چوک اسلامی کا نٹا کے قریب مکان کی چھت گرنے سے 22 سالہ کاشف 17 سالہ طیب 19سالہ مبشر اور 17 سالہ رضوان شدید زخمی ہوگئے ویس والی پل خانیوال روڈ پرکچے مکان کی چھت گرنے سے اللہ رکھا اور اس کی بیوی شدید زخمی ہوگئے جلال پور کے علاقے میںمکان کی چھت گرنے سے جاوید سمیت تین افراد شدید زخمی ہو گئے۔ملتان سمیت جنوبی پنجاب میں جمعرات اور جمعہ کی درمیانی شب ہونے والی تیز رفتار بارش سے گندم اور آم کی پیداوار پر وسیع پیمانے پر منفی اثرات پڑنے کا خدشہ ہے تیسری بار تیز رفتار بارش نے گندم کی تیار اور کئی علاقوں میں کٹی ہوئی فصل کو شدید نقصان پہنچایاہے کھڑی فصلیں گرگئی جبکہ جو فصل کٹی ہوئی تھی وہ تیز رفتار بارش میں ڈوب گئی ہے جس سے گندم کی نہ صرف کوالٹی متاثر ہو گی بلکہ پیداواری ہدف پہ پورا نہیں ہوسکے گا اسی طرح آم کے بور پر منفی اثرات پڑیں گے ہوا میں نمی زیادہ ہونے درجہ حرارت کم ہونے کی وجہ سے ملڈری پوڈری کے حملے کا خطرہ بڑھ گیا ہے۔ واسا حکام کی مبینہ غفلت سے دہلی گیٹ میں ایک عرصہ سے سیوریج کی مین لائن کی ڈی سلٹنگ نہ ہونے سے گٹر ابل پڑے سیوریج کا پانی گھروں میں داخل ہونے سے لاکھوں کا قیمتی سامان ضائع ہو گیا علاقہ کے رہائشیوں نے واسا حکام کے خلاف احتجاجی مظاہرہ کیا مظاہرین نے ٹائر جلا کر روڈ بلاک کر دیا اور واسا انتظامیہ کے خلاف شدید نعرے بازی کی اور دھمکی دی کہ اگر واسا نے سیوریج نظام کی بہتری کے لیے ہنگامی بنیادوں پر مسئلہ حل نہ کیا تو وہ واسا کے دفتر کا گھیراو¿ کرینگے اور اپنے بچوں سمیت واسا کے دفتر کے سامنے دھرنا دینگے۔ دریں اثناءبارش کے بعد نقشبند فلائی اوور کے نیچے ، شاہرکن عالم ایس بلاک کے ساتھ ن چوک ، شاہ رکن عالم سی بلاک ، وہاڑی روڈ ، واٹر ورکس روڈ ، طارق روڈ ، نواب پور روڈ ، دیلی گیٹ ، رشیدہ آباد سمیت بیشتر علاقوں میں رات گئے تک پانی جمع رہا جس سے آمدورفت میں شہریوں کو شدید پریشانی کا سامنا رہا جبکہ بعض علاقوں میں پانی جمع ہونے کی وجہ سے نماز جمعہ کی ادائیگی بھی مشکل ہو گئی اس ابتد صورتحال پر شہری حلقوں نے کمشنر ملتان و واسا حکام سے فوری نوٹس لینے کا مطالبہ کیا ہے ۔ ٹاٹے پور،چوک سرور شہید، کوٹ ادو،ہارون آباد،سمینہ،محمد پور دیوان، دو کوٹہ میں بارش سے فصلوں کو نقصان پہنچا۔ نشیبی علاقے پانی میں ڈوب گئے۔ بجلی گھنٹوں غائب رہی۔ اوکاڑہ سے نامہ نگار کے مطابق اوکاڑہ‘ دیپالپور پاکپتن روڈ پر تیز بارش کی وجہ سے مسجد کی دیوار گر گئی۔ ایک شخص جاں بحق 4 زخمی ہو گئے۔ ریسکیو ٹیموں نے تمام متاثرین کو ابتدائی طبی امداد کے بعد ہسپتال منتقل کیا۔ ہسپتال میں ایک شخص زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے جاں بحق ہو گیا جس کی شناخت محمد آصف ایڈووکیٹ کے نام سے ہوئی ہے جبکہ زخمیوں میں محمد احمد ولد محمد یونس (28 سال)‘ وارث علی ولد زبیر احمد (40 سال) ‘ اسلم ولد نظر محمد (35 سال)‘ عبدالحنان ولد تصور (24 سال) سکنہ پھروان کمبوہ دیپالپور کے ناموں سے ہوئی ہے۔ علاوہ ازیں آسمانی بجلی گرنے سے دیہاتی جاں بحق ہو گیا۔ بتایا گیا ہے کہ چک نمبر L-A/1/4 اوکاڑہ کا رہائشی نذیر احمد کھیت سے چارہ کاٹ رہا تھا کہ ابر آلود موسم کے دوران اس پر آسمانی بجلی گری جس سے وہ جاں بحق ہو گیا۔جڑانوالہ سے نمائندہ نوائے وقت کے مطابق تھانہ سٹی کے علاقہ محلہ انور آباد کا رہائشی اورنگزیب ولد رنگ علی سید والا روڈ چک نمبر 240 گ ب کے قریب فصلوں میں چارہ کاٹ رہا تھا کہ آسمانی بجلی گرنے سے موقع پر جاں بحق ہو گیا۔

ای پیپر دی نیشن