لاہور(خصوصی نامہ نگار) رمضان المبارک کا بابرکت مہینہ ہے۔ اس میں اللہ کریم کا قرب حاصل کرنے کی کوشش کی جائے۔ عبادات بھی ان اصولوں کے مطابق کی جائیں جس کا حکم ہے۔تمام اعمال کی اصل روح بندہ مومن کا عشق ہے جو اپنے رب کریم کے ساتھ ہے۔اور اس کیفیت کے حصول کیلئے تزکیہ قلب ضروری ہے۔ تمام عبادات کے نتائج ہوتے ہیں۔ روزہ دار کو ایک کیفیت ایسی نصیب ہوتی ہے جو روزہ دار کو اللہ کے روبرو کر دیتی ہے۔روزہ دار خود کو اللہ کریم کے روبرو محسوس کرتا ہے اسے معیت باری نصیب ہوتی ہے کہ تم جہاں کہیں بھی ہو اللہ کریم تمہارے ساتھ ہیں۔ پھر وہ اللہ کریم کے حکم پر ایک وقت کیلئے حلال چیزوں سے بھی دور رہتا ہے۔ یہ اللہ کریم کی بہت بڑی عطا ہے کہ بندہ مومن خود کو اللہ کے روبرو محسوس کرے۔ امیر عبدالقدیر اعوان شیخ سلسلہ نقشبندیہ اویسیہ و سربراہ تنظیم الاخوان پاکستان نے کہا کہ رب کی دھرتی رب کا نظام ہی واحد راستہ ہے جو ہمیں محکومی سے نکال سکتا ہے۔ انہوں نے کہا روزہ اللہ کیلئے ہے اور اس کا اجر بھی اللہ کریم خود عطا فرمائیں گے۔روزہ ایک ڈھال کی صورت ہے جو بندہ مومن کو گناہوں سے بچاتا ہے۔کسی کو رمضان المبارک نصیب ہو اور پھر بھی وہ بخشش حاصل نہ کر سکے یہ بہت بڑی بدبختی ہے۔