کراچی(اسٹاف رپورٹر) انسداد اغوا برائے تاوان سیل کے عملے نے نارتھ ناظم آباد تھانے پر چھاپہ مار کر تاوان کیلیے اغوا کیے گئے نوجوانوں کو بازیاب کرالیاہے۔اس حوالے سے اینٹی وائلنٹ کرائم سیل (اے وی سی سی)حکام نے میڈیا کو بتایا کہ مذکورہ تینوں مغویان کو 50لاکھ روپے تاوان کے لیے اغوا کیا گیا اور انہیں تھانے کی چھت پر رکھا گیا تھا۔کارروائی کے دوران 2 برطرف پولیس اہلکاروں سمیت5اغواکاروں کو گرفتار کیا گیا ہے، ملزمان نے تینوں مغویوں کو دو روز سے تھانے کی چھت پر قید کر رکھا ہوا تھا۔اے وی سی سی حکام نے بتایاکہ قائد آباد کے رہائشی افراد کو 22 مارچ کو اغوا کیا گیا تھا، اغوا کاروں نے مغویوں کو سستا کالا بچھو دینے کا لالچ دیا اور خریداری کے لیے نارتھ ناظم آباد بلایا اور اغوا کرلیا۔اے وی سی سی حکام کے مطابق عصمت، سلیم اور شعیب کو اغوا کرکے رکھا گیا تھا، اس واردات کا ایس ایچ او نارتھ ناظم آباد معید احمد کو علم تھا اور حیدری تھانے کے ایس ایچ او کو بھی معاملے کا علم تھا۔اغوا کاروں میں برطرف اہلکار محبوب علی اور آصف کے علاوہ مختار، اسد ریاض اور کاشف بھی شامل ہیں، مغویان کے اہل خانہ سے 50لاکھ تاوان کی ڈیل5لاکھ میں طے کی گئی تھی۔اے وی سی سی نے بتایا کہ مغویوں کے اہلخانہ کی جانب سے 4 لاکھ تاوان دے دیا گیا تھا، اور اسی دوران اے وی سی سی ٹیم نے چھاپا مار کر 2 معطل پولیس اہلکاروں سمیت 5 اغوا کاروں کو گرفتار کرلیا، جب کہ چھاپے میں رقم بھی برآمد کر لی گئی۔حکام کے مطابق ایس ایچ اونارتھ ناظم آباد کو معطل کرکے عہدے میں1درجہ تنزلی بھی کردی گئی ہے، اور اسے سب انسپکٹر سے اے ایس آئی بنا دیا گیا ہے، جب کہ واقعے سے متعلق مزید تحقیقات کر رہے ہیں۔