پاک مخالف مہم۔ذمہ دار کون؟ 


اصغر علی شاد
امر اجالا
shad_asghar@yahoo.com
ٹھوس شواہد کے مطابق، پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) امریکہ کے سربراہ اور عمران خان کے مشیر سجاد برکی نے 1.8 ملین ڈالر کے عطیات وصول کیے لیکن انہوں نے صرف 30,000 ڈالر پاکستان میں وطن واپس بھیجے۔ یاد رہے کہ ماضی میں پی ٹی آئی نے کم از کم ایک دہائی سے امریکہ میں متعدد لابنگ فرموں کو شامل کیا ہے، خاص طور پر اپنے ایجنڈے کو فروغ دینے اور امریکی اور بین الاقوامی میڈیا کی توجہ حاصل کرنے کے لیے۔ 
 غیر جانبدار مبصرین کے مطابق اس امر کے ناقابل تردید شواہد موجود ہیں کہ فارن ایجنٹس رجسٹریشن ایکٹ (FARA)  کے مطابق، پی ٹی آئی کے پاکستانی نڑاد امریکی حامیوں نے 16 جنوری 2024  سے 1 مارچ 2024 تک 45 دنوں کے لیے لابنگ فرموں کی خدمات حاصل کیں، خاص طور پر پاکستان میں عام انتخابات 2024 کو متاثر کرنے اور پاکستان کے خلاف مہم چلانے کے لیے۔  ایک تحقیقاتی نیوز سائٹ کی شائع کردہ دستاویزات کے مطابق، برکی نے عمران خان کے وزیر اعظم بننے کے فوراً بعد 7-11-2018 کو ایک کمپنی کی بنیاد رکھی۔ایک مینیجر، عمر خان کا پتہ 7207 ریجنسی اسکوائر بلیوارڈ، سٹی 247، ہیوسٹن، TX 77036 کا بھی اس نمائندے کے ذریعے استعمال کی گئی دستاویزات میں ذکر کیا گیا ہے۔ سیکرٹری آف سٹیٹ کا فائل نمبر 803064729 ہے۔
علاوہ ازیں پی ٹی آئی کی کئی ویب سائٹس پر عطیات لیے گئے جن کا ابھی تک کوئی آڈٹ نہیں ہوا۔ پی ٹی آئی کے ایک مرکزی رہنما نے کہا کہ امریکہ میں جمع ہونے والے عطیات میں سے زیادہ تر عاطف خان اور سجاد برکی کے ذاتی خزانے میں پہنچ چکے ہیں، جو اب پارٹی کے ایم این اے بھی ہیں۔پی ٹی آئی کے اکاؤنٹ میں صرف ایک چھوٹا سا حصہ پاکستان بھیجا گیا۔ باقی رقم کا کیا ہوا یہ کسی کو معلوم نہیں ہے اور پارٹی کارکن سجاد برکی سے پوچھ گچھ کرنے سے ڈرتے ہیں کیونکہ وہ علیمہ خان اور عمران خان کے قریب سمجھے جاتے ہیں۔ مبصرین کے مطابق سجاد برکی اور عاطف خان کے ٹویٹر پروفائلز کا ایک غیر معمولی جائزہ لیا گیا تو حقیقت سامنے آئی کہ یہ جوڑی پاکستان کے اداروں کی ساکھ پر حملہ کرنے کے لیے کثیر جہتی معلوماتی جنگی تکنیکوں کا استعمال کرتے ہوئے کھلے عام اور خفیہ طور پر پاک فوج کے خلاف مہم چلا رہی ہے۔واضح رہے کہ عمران خان کی حکومت کے خاتمے کے بعد سے برکی اور ان کے ساتھی عاطف خان، جو عمران خان کے مشیر بھی ہیں، امریکہ سے پاکستان پر پابندیاں لگانے کی کوششوں میں مصروف ہیں۔ دلچسپ امر یہ ہے کہ یہ دونوں علیمہ خان کی جانب سے نمل یونیورسٹی کے عطیات کے انتظام کے لیے امریکہ میں کام کرتے ہیں۔ دونوں امریکی سینیٹرز کے ساتھ ٹوئٹر/X پر ویڈیوز پوسٹ کرتے ہیں اور  پاکستانی اداروں پر جھوٹے الزامات لگاتے ہیں۔ دونوں کو بدنام زمانہ شہباز گل، عمران خان کے سابق مشیر، اور گٹارسٹ سلمان احمد جیسے لوگوں کی معاونت ملتی ہے جو اپنے X اکاؤنٹ پر جعلی خبریں پوسٹ کرنے کی خصوصی شہریت رکھتے ہیں۔عاطف خان اپنے آپ کو ''پی ٹی آئی حکومت کے دوران وزیر اعظم ٹاسک فورس کے سابق ممبر / فوکل پرسن وزارت سمندر پار پاکستانیوں '' کے طور پر بیان کرتے ہیں اور اب پی ٹی آئی کور کمیٹی کے رکن ہیں، جنہیں عمران خان نے جیل سے مقرر کیا ہے۔ جبکہ برکی خود کو ''چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کے لیے امریکہ کے لیے فوکل پرسن بتاتے ہیں۔ امریکہ اور پاکستان میں پی ٹی آئی کے اندرونی ذرائع نے انکشاف کیا کہ پچھلے دو سالوں میں سجاد برکی اور عاطف خان نے تین معروف امریکی تاجروں سے عطیات وصول کیے لیکن ان میں سے کسی بھی عطیات کا اعلان نہیں کیا گیا اور نہ ہی پاکستان بھیجا بلکہ خود  ہضم کر گئے۔یہ امر بھی قابل ذکر ہے کہ پی ٹی آئی کے کئی ذرائع کا کہنا ہے کہ سجاد برکی اور عاطف خان نے عمران خان کے نام پر تین امیر پاکستانی نڑاد امریکیوں سے بھاری رقم وصول کی لیکن انہوں نے کسی سے کوئی آڈٹ نہیں کرایا کہ ان تینوں تاجروں سے 1.8 ملین ڈالر سے زائد وصول کیا گیا۔علاوہ ازیں  ایک درجن پیشہ ور ڈاکٹرز، انجینئرز اور آئی ٹی ماہرین  پی ٹی آئی کی لابنگ کو کو سپورٹ کرتے ہیں۔برکی نے پاکستان تحریک انصاف یو ایس اے ایل آئی سی بنائی اور پی ٹی آئی کے اندرونی ذرائع کے متعدد شواہد اور بیانات کے مطابق، اپنی پارٹی کے لیے دھوکہ دہی سے عطیات حاصل کرنے کے لیے ان کمپنیوں کا استعمال کیا جو اس نے اپنے ذاتی استعمال کے لیے لیا۔پی ٹی آئی کے اندرونی ذرائع کا کہنا ہے کہ برکی سمیت کئی قوتیں نہیں چاہتیں کہ عمران خان جیل سے باہر آئیں کیونکہ اس کے نتیجے میں ان کے کاروبار کو بہت نقصان پہنچے گا۔یاد رہے کہ برکی، جو نمل یونیورسٹی کا حصہ بھی ہیں، عمران خان کے قریبی ساتھی سمجھے جاتے تھے لیکن ان کی متعدد امریکی سیاست دانوں کے ساتھ ہندوستان سے روابط کی وجہ سے پی ٹی آئی امریکہ کی قیادت میں ان کے کردار پر شکوک و شبہات پیدا ہوچکے ہیں۔حال ہی میں، پاکستانی نزاد امریکی پی ٹی آئی کے حامی فیاض قریشی نے حال ہی میں اسٹیفن پینے کی سربراہی میں ایک لابنگ فرم ''LGS LLC'' کی خدمات 16 جنوری سے 1 مارچ 2024 تک 45 دنوں کے لیے حاصل کی ہیں۔ فرم کو 50,000 ڈالر کی ادائیگی کی گئی تھی۔اس لابنگ کا مقصد مخالف پروپیگنڈا کرنا تھا۔ معاہدے کا اعلان امریکی حکومت کے محکمہ انصاف کی سرکاری ویب سائٹ پر کیا گیا۔اس تما م صورتحال میں باخبر حلقوں نے توقع ظاہر کی ہے کہ متعلقہ حلقے اس ضمن میں اپنی پیشہ وارنہ ذمہ دایاں پوری کرتے ہوئے تمام حقائق سامنے لائیں گے تاکہ عام آدمی پی ٹی آئی کی جانب ملک مخالف عزائم سے آگاہ ہوسکے۔

ای پیپر دی نیشن