حضرت سیدہ خدیجۃ الکبری رضی اللہ عنہا

Mar 25, 2024

خواجہ نورالزماں اویسی

ام المؤمنین حضرت سیدہ خدیجۃ الکبری رضی اللہ عنہا نبی اکرمﷺ کی پہلی زوجہ محترمہ تھیں ۔ آپؓ کو یہ فضیلت حاصل ہے کہ تمام مردوں اور عورتوں سے قبل اسلام قبول کیا۔ کسی مرد یا عورت کو آپ پر تقدم فی الاسلام حاصل نہیں۔نبی کریمﷺ نے آپ کو یہ فضیلت بھی عطا کی کہ تما م دنیا کی چار بر گزیدہ خواتین میں آپ کو شامل فرمایا۔
 حضرت سیدہ خدیجۃ الکبری رضی اللہ عنہا مکہ کی سب سے بڑی اور مشہور تاجر تھیں تمام قریش کے اونٹوں پر کس قدر مالہوا کرتا تھا اتنا مال آپ اکیلی کا ہوتا ۔ آپؓ اپنا مال تجارت خود لے کر نہیں جایا کرتی تھیں بلکہ کسی ملازم کو بھیجا کرتیں یا پھر ان کے اوپر کوئی نگران مقرر کر دیتیں۔ ایک مرتبہ حضرت سیدہ خدیجۃ الکبریؓ نے حضور نبی کریمﷺ کودرخواست کی کہ وہ آپؓ کا مال تجارت لے کر جائیں ۔ نبی کریمﷺ نے آپؓ کی درخواست قبول کر لی اور آپؓ کا مال لے کر بصرہ تشریف لے گئے ۔ 
حضور نبی کریمﷺ نے سارا مال فروخت کر دیا اور وہاں سے دوسرا مال خرید کر واپس تشریف لائے ۔ اس مرتبہ حضرت سیدہ خدیجۃ الکبریؓکو دوگنا منافع ہوا اور آپﷺ کی خدمت میں مقررکردہ منافع سے دوگنا پیش کیا ۔ آپ ؓآپؐسے متاثر ہوئیں اور ایک عورت کے ذریعے آپؐ کو نکاح کا پیغام بھیجا جسے حضور نبی کریمﷺ نے قبول کرلیا۔
ایک مرتبہ حضور نبی کریمﷺ نے حضرت خدیجہؓکی تعریف کرتے ہوئے فرمایا: وہ مجھ پر ایمان لائیں جب اوروں نے کفر اختیار کیا ، آپ نے میری تصدیق کی جب اوروں نے مجھے جھٹلایا ، اس نے مجھے اپنے مال میں شریک کیا جب اوروں نے مجھے کسب مال سے روکا۔ خدا نے مجھے اس کے بطن سے اولاد دی جبکہ کسی دوسری بیوی سے نہیں ہوئی ۔ ایک مرتبہ حضور نبی کریمﷺ کے پاس جبرائیل امین تشریف لائے اورکہا یارسول اللہﷺ، حضرت سیدہ خدیجۃ الکبریؓتشریف لا رہی ہیں ان کے ہاتھ میں ایک برتن بھی ہے جس میں شوربہ ، کھانے پینے کی کچھ چیز ہے جب وہ تشریف لائیں تو آپﷺ انھیں ان کے پروردگار اور میری طرف سے سلام پیش فرمائیے گا اور ساتھ ہی جنت میں ایک بے جوڑ موتی کے محل کی بشارت بھی سنا دیجیے گا۔ 
 حضرت سیدہ خدیجۃ الکبریؓ چوبیس یا پچیس سال حضور نبی کریمﷺ کی رفاقت میں رہیں۔ ہجرت سے تین سال قبل پینسٹھ سال کی عمر میں دس رمضان المبارک کو آپؓ کا وصال ہو گیا۔ آپؓ کے وصال پر آپؐکو بہت زیادہ رنج پہنچا ۔ 

مزیدخبریں