لاہور(کامرس رپورٹر) اعلیٰ معیار کے بیجوں کا استعمال اور کاشتکاری کے جدید طریقوں کو اپنا کر ہی پاکستان غذائی تحفظ کو یقینی بنا سکتا ہے اور معاشی خوشحالی و پائیدار ترقی کے لییاپنی مکمل زرعی صلاحیت کو بروئے کار لا سکتا ہے۔ گزشتہ روزپاکستان ہائی ٹیک ہائبرڈ سیڈ ایسوسی ایشن کے چیئرمین شہزاد علی ملک (ستارہ امتیاز) نے ترقی پسند کسانوں کے ایک وفد سے گفتگو کرتے ہوئے کہی۔ انہوں نے کہا کہ زرعی پیداوار میں اضافے کیلئے ضروری ہے کہ افقی اور عمودی دوہری حکمت عملی پر توجہ مرکوز کی جائے۔ افقی نظریے کے تحت زیر کاشت کے رقبے کو بڑھانا ہوگا خاص طور پر غیر استعمال شدہ اور چولستان کی بنجر زمینوں کو قابل کاشت بنانا ہو گا۔ ایسی زمین کو بہتر و موثر طریقے سے استعمال کرکے زرعی پیداوار میں نمایاں اضافہ کیا جا سکتا ہے۔ عمودی نمو کے نظریے کے تحت زیادہ پیداوار والے معیاری بیجوں اور جدید زرعی طریقوں کو اپنانا ہو گا جن کے ذریعے فی ایکڑ پیداوار بڑھائی جا سکتی ہے۔ جدید بیجوں اور زرعی ٹیکنالوجی کا استعمال کر کے اضافی زمینی وسائل کے بغیر ہی پیداواری صلاحیت کو کافی حد تک بڑھایا جا سکتا ہے۔ وزیر اعظم کی جانب سے ناقص بیج فروخت کرنیوالے مافیا کیخلاف کریک ڈائون کا اعلان قابل تحسین اور زراعت کو فروغ دینے کیلئے ان کی مثبت سوچ کا عکاس ہے۔