لاہور(لیڈی رپورٹر) پنجاب ٹیچرز یونین کے مرکزی صدر چوہدری سرفراز، رانا لیاقت، سعید نامدار، رانا انوار، نادیہ جمشید، ملک مستنصر باللہ اعوان، اسلم گھمن ، مصطفیٰ سندھو ،آغا سلامت، چوہدری محمد علی، میاں ارشد، رانا الیاس، چوہدری عباس، طارق زیدی، مبینہ راشد ، مرزا طارق، رانا خالد، طاہر اسلام، غفار اعوان، نذیر گجر، اختر بیگ، مصطفی وٹو ودیگر نے کہا ہے کہ لیو انکیشمنٹ رولز میں ظالمانہ ترامیم سے جہاں سرکاری ملازمین کا معاشی استحصال ہوا ہے تو دوسری طرف اساتذہ کو ایل پی آر پر بھیجنے کی وجہ سے اساتذہ کی شدید کمی پیدا ہو گی۔ پہلے ہی سرکاری تعلیمی اداروں میں اساتذہ و ہیڈز کی سوا لاکھ کے قریب آسامیاں خالی پڑی ہیں۔ پچھلے 6 سالوں میں ایک بھی استاد بھرتی نہیں کیا گیا جس کی وجہ سے سینکڑوں پرائمری سکول بغیر اساتذہ کے اور ہزاروں سکولوں میں ایک یا 2 اساتذہ چھ کلاسز کو پڑھا رہے ہیں۔ اگر آنے والے دنوں میں مجاز اتھارٹیز ہزاروں اساتذہ کی ریٹائرمنٹ سے قبل ان کی ایل پی آر منظور کر لیتی ہیں تو ہزاروں اساتذہ رخصت پر چلے جائیں گے اور بوجہ رخصت ایل پی آر گھر بیٹھ کر تنخواہیں لیں گے۔ لہٰذا وزیر اعلیٰ پنجاب ، وزیر تعلیم اور سیکرٹری تعلیم سکول پنجاب سے مطالبہ ہے کہ محکمہ تعلیم سکول پنجاب میں اساتذہ کی شدید کو مدنظر رکھتے ہوئے مجاز اتھارٹیز کو سکول ہیڈز کی سفارشات کی روشنی میں اساتذہ کی ایل پی آر پر فیصلہ کرنے کا پابند کیا جائے وگرنہ داخلہ مہم تعلیمی سیشن 2024- 25 متاثر ہوگی اور اساتذہ کی شدید کمی سے نظام تعلیم درہم برہم ہو جائے گا۔