اسلام آباد (نمائندہ نوائے وقت)سوشل میڈیا کا زیادہ استعمال موجودہ عہد کے نوجوانوں میں مایوسی اور ڈپریشن جیسے کی وجہ قرار دیدیاگیا۔ڈاکٹرز کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ کہ بچوں کو سوشل میڈیا کو اجازت دینا ایسا ہی ہے جیسے انہیں غیر محفوظ ادویات کا استعمال کرایا جائے۔انہوں نے کہا کہ دنیا بھر کی حکومتوں کی جانب سے سوشل میڈیا کو ریگولیٹ کرنے میں ناکامی ناقابل یقین ہے۔ ورلڈ ہیپی نیس رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ جس میں بتایا گیا تھا کہ دنیا بھر میں 15 سے 24 سال کے افراد میں ناخوشی کا احساس بڑھا ہے۔رپورٹ میں نوجوانوں میں مایوسی اور ڈپریشن بڑھنے کی وجہ پر تو روشنی نہیں ڈالی گئی مگر یو ایس سرجن جنرل کے خیال میں اس کی وجہ سوشل میڈیا پر بہت زیادہ وقت گزارنا ہے۔ امریکی نوجوان اوسطاً روزانہ لگ بھگ 5 گھنٹے سوشل میڈیا پر گزارتے ہیں۔ڈاکٹر ویویک مورتھی نے کہا کہ وہ ایسے ڈیٹا کے منتظر ہیں جس سے ثابت ہو سکے کہ سوشل میڈیا پلیٹ فارمز بچوں اور نوجوانوں کے لیے محفوظ ہیں۔انہوں نے ایسی قانون سازی کرنے کا مطالبہ کیا جس سے نوجوانوں کو سوشل میڈیا سے ہونے والے نقصان سے بچایا جاسکے۔