رفح سے فلسطینیوں کی بے دخلی جنگی جرم تصور ہو گا، فرانس کی اسرائیل کو تنبیہ

فرانس کے صدر ایمانویل میکرون نے اسرائیلی وزیراعظم بن یامین نیتین یاہو پر واضح کر دیا ہے کہ رفح سے فلسطینیوں کی زبردستی بے دخلی جنگی جرم تصور ہو گا۔غیر ملکی خبر ایجنسی کے مطابق فرانسیسی صدر نے اسرائیلی فورسز کی جانب سے مقبوضہ مغربی کنارے کی 800 ہیکٹر زمین قبضے کی بھی شدید الفاظ میں مذمت کی ہے۔اسرائیلی قبضے کو 1993 کے اوسلو معاہدے کے بعد غیر قانونی یہودی بستیوں کی تعمیر کے لیے صیہونی فورسز کا سب سے بڑا قبضہ قرار دیا جا رہا ہے۔میڈیا رپورٹ کے مطابق صدر میکرون نے ٹیلی فونک گفتگو میں وزیراعظم نیتن یاہو سے کہا کہ فرانس غزہ میں سیز فائز اور طویل جنگ بندی کا ڈرافٹ پیش کرنے کا ارادہ رکھتا ہے۔فراسیسی صدر نے اسرائیلی وزیراعظم پر زور دیا کہ فوری طور پر غزہ کے لیے تمام کراسنگ پوائنٹ کھولے جائیں۔یاد رہے کہ اس سے قبل فرانس کے وزیر خارجہ اسٹیفن سیجورن نے اپنے بیان میں کہا تھا یہودی آبادکاروں کے فلسطینوں پر حملے فوری رکنے چاہئیں۔یاد رہے کہ 7 اکتوبر سے غزہ اور دیگر علاقوں میں جاری اسرائیلی بربریت میں اب تک 32 ہزار سے زائد فلسطینی شہید اور 75 ہزار کے قریب زخمی ہو چکے ہیں۔شہید اور زخمی ہونے والوں میں ایک بڑی تعداد خواتین اور بچوں کی ہے، اس کے علاوہ تازہ ترین رپورٹ میں اسرائیلی فورسز کی جانب سے فلسطینی خواتین کو جنسی زیادتی کا نشانہ بنائے جانے کا انکشاف بھی ہوا ہے۔

ای پیپر دی نیشن