اسلام آباد(خبرنگارخصوصی) وفاقی وزیر صنعت و پیداوار رانا تنویر حسین نیشادمان سمیت مختلف یوٹیلیٹی سٹورز کا دورہ کر کے وہاں وزیراعظم رمضان ریلیف پیکیج کا خصوصی جائزہ لیا اور شہریوں سے اشیا کی کوالٹی اور قیمتوں کے حوالے سے بات چیت کی۔ اس موقع پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وفاقی وزیر نے کہا کہ وفاقی حکومت نے یوٹیلیٹی سٹورز کارپوریشن کے ذریعے وزیراعظم رمضان ریلیف پیکیج کیلئے ساڑھے بارہ ارب روپے کی تاریخی سبسڈی فراہم کی ہے اور ملک بھر کے تمام یوٹیلیٹی سٹورز پر غریب اور متوسط طبقے کی عوام کو 19بنیادی اشیا رعایتی قیمتوں پر فراہم کی جا رہی ہیں، بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام میں رجسٹرڈ تقریبا 4 کروڑخاندان اس پیکیج سے مستفید ہو سکیں گے۔انہوں نے کہا کہ رمضان ریلیف پیکیج کے تحت آٹا 10کلو بیگ 648روپے ، گھی 335روپے فی کلو، چینی 109 روپے فی کلو کے حساب سے دستیاب ہیں جبکہ چاول، دالیں اور کوکنگ آئل پر 25روپے، بیسن اور کھجور پر 50روپے فی کلو، چائے پر 100روپے فی کلو جبکہ دودھ اور لال شربت پر 30 روپے رعائت دی جارہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اسکے علاوہ عام صارفین کیلئے بھی سینکڑوں اشیا پر خصوصی رعایت دی جارہی ہے۔ وفاقی وزیر نے کہا کہ یوٹیلیٹی سٹورز کارپوریشن کی انتظامیہ اور ورکرز پوری تندہی سے دن رات محنت کر کے رمضان پیکیج کے ثمرات کو عوام تک کامیابی سے پہنچانے کے لیے سرگرم عمل ہیں ،ملک کے تمام یوٹیلیٹی سٹورز پر اشیائے خوردو نوش کی وافر مقدار میں فراہمی کو یقینی بنایا گیا ہے۔ انہوں نے کہاکہ یوٹیلیٹی سٹورز پر کسی بھی چیز کی کوئی کمی نہیں ہے،رمضان پیکج کے تحت سپلائی کی جانے والی اشیا کا معیار برقرار رکھنے کے لئے یوٹیلٹی سٹورز نے کوالٹی ایشورنس کا ایک باقاعدہ نظام مرتب کیا ہے جس کے تحت اشیا کی بہترین کوالٹی کی مسلسل نگرانی کی جاتی ہے۔ ایک سوال کے جواب میں رانا تنویر حسین نے کہا کہ یوٹیلٹی سٹورز پر مہیا کی جانی والی اشیا کی باقاعدگی سے پاکستان سٹینڈرڈ اینڈ کوالٹی کنٹرول اتھارٹی کی منظور شدہ لیبارٹریوں میں جانچ کی جاتی ہے اور صرف معیار پر پورا اترنے والی اشیا کو ہی یوٹیلٹی سٹورزپر فروخت کی اجازت دی جاتی ہے، معیار پر پورا نہ اترنے والے سپلائرز کو بھاری جرمانے اور بلیک لسٹنگ کا سامنا بھی کرنا پڑ سکتا ہے۔ ایک اور سوال کے جواب میں وفاقی وزیر نے کہا کہ رمضان پیکیج کی مانیٹرنگ کے لئے جدید نظام بنایا گیا ہے، ملک کے تمام یوٹیلیٹی سٹورز کی سی سی ٹی وی کیمروں کے ذریعے نگرانی کی جاتی ہے جبکہ مانیٹرنگ اور ویجیلنس کی ٹیمیں پورے ملک میں فعال ہیں۔مہنگائی کے حوالے سے ایک سوال پر وفاقی وزیر صنعت و پیداوار نے کہا کہ حکومت اس پر سنجیدگی سے کام کر رہی ہے اور آئندہ سال مہنگائی کی شرح سنگل ڈیجیٹ تک لے آئیں گے۔