اقلیتی نمائندوں نے کہا کہ توہین آمیز خاکوں کا سلسلہ تین چار سالوں سے جاری ہے، اور انبیاء کی بے حرمتی کرنے والے مسیحی نہیں ہیں، جبکہ اُن کا کسی مذہب سے بھی کوئی تعلق نہیں ہے، ان واقعات کا جتنا دکھہ مسلمانوں کو ہوا ہے اتنا ہی مسیحی برادری کو بھی ہوا ہے۔
کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے دیگر مقررین نے کہا کہ جن مقاصد کے لئے یہ ویب سائٹس بنائی گئی ہیں، اُن سے وہی کام لیا جائے اور کسی کی دل آزاری
نہ کی جائے، جبکہ حکومت ایسی ویب سائٹس کو فوری طور پر بند کرے، ایسی ویب سائٹس کا مقصد انسانیت اور بھائی چارے کی فضاء کو نقصان پہنچانے کی سازش ہے جسے مل کر ناکام بنانا ہوگا۔
مقررین نے کہا کہ فیس بک پر توہین آمیز خاکوں کے بارے میں یورپی ممالک نے ابھی تک کوئی وضاحت نہیں کی ہے، جس سے ظاہر ہوتا ہے کہ یہ ممالک عالمی سازش کا حصہ ہیں۔