سپریم کورٹ این آئی سی ایل توہین عدالت کیس، ایڈیشنل ڈی جی ایف آئی اے ظفر قریشی کو انکے عہدے پر بحال کرنے کیلئے ڈی جی ایف آئی اے کو مزید دو دن کی مہلت ۔

چیف جسٹس افتخارمحمد چوہدری کی سربراہی میں جسٹس سائرعلی اور جسٹس غلام ربانی پرمشتمل تین رکنی بینچ نے این آئی سی ایل توہین عدالت کیس کی سماعت کی۔ سماعت کے دوران ڈی جی ایف آئی اے ملک اقبال نے عدالت میں نا صرف غیرمشروط معافی مانگی بلکہ یہ بھی کہا کہ اسٹیبلشمنٹ ڈویژن نے ظفرقریشی کے کام کی تکیمل کے حوالے سے جو سمری اُن سے منسوب کی گئی ہے وہ انہوں نے نہیں لکھی۔ان کا کہنا تھا کہ انکو موقع دیا جائے کہ وہ ظفرقریشی کو انکے عہدے پر بحال اور این آئی سی ایل کیس کی تحقیقات کرکےعدالت کو رپورٹ کریں۔ عدالت اُنہیں دو دن کی مہلت دیتے ہوئے ستائیس مئی کو عدالت میں رپورٹ کرنے کا حکم دیا ہے۔ چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے ہیں کہ توہین عدالت کیس میں آپ کی معافی کا معاملہ رپورٹ دیکھ کر طے کیا جائے گا۔چیف جسٹس کا کہنا تھا کہ ہمیں قوم کےپیسے واپس لینے ہیں، این آئی سی ایل میں غبن اٹھارہ ارب کا ہے اور ابھی تک صرف دو ارب وصول ہوئے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ اگر ہم نے ڈی جی ایف آئی اے کو توہین عدالت کیس میں سزا دی تو انکے پہلے سے کیئے ہوئے سرکاری کام بھی کالعم ہو جائیں گے۔ جس کے بعد سماعت ستائیس مئی تک ملتوی کر دی گئی ۔

ای پیپر دی نیشن