پپیکوحکام کے مطابق ملک میں بجلی کا شارٹ فال چارہزاردوسومیگاواٹ رہ گیاہے اورجبکہ اس وقت ملک میں بجلی کی طلب پندرہ ہزار میگاواٹ جبکہ پیداوار دس ہزار آٹھ سو میگاواٹ ہے۔ تاہم اس کے باوجود شدید گرمی میں ملک بھر ميں بجلی کا بدترين بحران جاری ہے، شہروں ميں چودہ اورديہات ميں اٹھارہ سے بیس گھنٹے بجلی کی فراہمی بند ہونے سے کئی علاقوں ميں پينے کے پانی کی بھی قلت پيدا ہوگئی ہے۔ حيدرآباد، جيکب آباد، سکھر، نواب شاہ اور لاڑکانہ کے شہری علاقوں ميں دس سے بارہ اور ديہی علاقوں ميں بارہ سے چودہ گھنٹے لوڈشیڈنگ کی جارہی ہے۔ادھرپنجاب ميں لاہور،ملتان، فيصل آباد،جھنگ،سیالکوٹ،سرگودھا سميت مختلف شہری علاقوں ميں بارہ سے چودہ اورديہی علاقوں ميں اٹھارہ سے بیس گھنٹے عوام بجلی سے محروم ہيں۔ خيبرپختونخوا ميں نوشہرہ، ڈيرہ اسماعيل خان، کوہاٹ سميت مختلف قبائلی علاقوں ميں اٹھارہ گھنٹے بجلی کی بندش جبکہ بلوچستان ميں چمن، پشين، لورالائی، نصيرآباد، جعفرآباد، سبی اوربولان کے شہری علاقوں ميں بارہ سے سولہ اور دیہی علاقوں میں اٹھارہ سے بیس گھنٹے کی لوڈشیڈنگ سے لوگوں کو شدید مشکلات کا سامنا ہے۔