لاہور (سپورٹس رپورٹر) سینٹ کی قائمہ کمیٹی کھیل کی جانب سے سپریم کورٹ آف پاکستان کے فیصلے کو نہ ماننے کے اعلان کے بعد انٹرنیشنل اولمپک کی جانب سے پاکستانی کھیلوں پر بین الاقوامی گیمز کے دروازے بند ہونے کا خطرہ پیدا ہو گیا ہے۔ گذشتہ روز سینٹ کی قائمہ کمیٹی برائے کھیل کا اجلاس اسلام آباد میں منعقد ہوا جس میں قائمہ کمیٹی کے ارکان نے انٹرنیشنل اولمپک کونسل اور پاکستان اولمپک ایسوسی ایشن کے موقف کو ماننے سے انکار کرتے ہوئے پاکستان اولمپک ایسوسی ایشن کو بھی سپورٹس پالیسی کے تابع قرار دیدیا جو پی او اے کے آئین اور آئی او سی چارٹر کی کھلم کھلا خلاف ورزی ہے۔ سینٹ کی قائمہ کمیٹی کے فیصلے کے بعد پاکستانی کھلاڑیوں میں بھی تشویش کی لہر دوڑ گئی ہے کہ قائمہ کمیٹی کے فیصلے سے پاکستانی کھیلوں پر بین الاقوامی کھیلوں کے دروازے بند ہونے کا امکان پیدا ہو گیا ہے۔ کھلاڑیوں نے سینٹ کی قائمہ کمیٹی کے فیصلے کی شدید الفاظ میں مذمت کی ہے ان کا کہنا ہے کہ جو حکومت سپریم کورٹ آف پاکستان کے احکامات کو نظر انداز کر دے اس سے انصاف کی توقع نہیں رکھی جا سکتی ہے۔ کھلاڑیوں کا مسلم لیگ ن کے سربراہ میاں نواز شریف سے مطالبہ ہے کہ وہ حکومت سنبھالتے ہی سب سے پہلے پاکستانی کھیلوں کو تباہی سے بچانے کے لیے اپنا کردار ادا کریں کیونکہ میاں نواز شریف خود بھی ایک کھلاڑی رہ چکے اگر ایسے میں پاکستانی کھیلوں پر پابندی عائد ہو جاتی ہے تو اس سے دنیا بھر میں پاکستان کی بدنامی ہوگی۔