سوات( اے این این + این این آئی) مینگورہ شہر کے نجی سکول میں بچوں کو انسداد خسرہ ٹیکے لگانے سے 33 بچوں کی حالت غیر ہوگئی جن میں سے متعدد بچوںکو بیہوشی کی حالت میں ہسپتال منتقل کیا گیا۔ نجی سکول انتظامیہ کے مطابق سکول میں تقریباً 60 بچوں کو خسرہ سے بچائو ٹیکے محکمہ صحت کی ٹیم نے لگائے جس سے 7 سال سے لیکر 9 سال تک کے عمر کے 33 بچوں کی حالت غیر ہوگئی، ان بچوں میں سے زیادہ تعداد بیہوش ہوگئی۔ بعض بچوں کو الٹیاں اور تیز بخار بھی ہوگیا۔ سکول انتظامیہ نے بچوں کی حالت غیر ہوتے دیکھ انکو فوری طبی امداد کیلئے سیدو شریف ہسپتال منتقل کیا گیا۔ بچوں کی حالت خطرے سے باہر بتائی جاتی ہے۔ دوسری طرف محکمہ صحت کے مطابق انجکشن کے ضائع المیعاد ہونے کی خبر کی تردید کی اور کہا کہ ان بیگز سے 160 سے زائد بچوں کو پہلے ہی ٹیکے لگائے گئے ہیں جس سے کسی بچے کی حالت غیر ہونے کی اطلاعات نہیں ملی۔ کمشنر ملاکنڈڈویژن نے واقعہ کی تحقیقات کا حکم دیدیا۔ اس موقع پر انہوں نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ انسداد خسرہ مہم پچھلے ایک ہفتہ سے جاری ہے تاہم ابھی تک کسی دوسرے جگہ اس ایسی شکایت موصول نہیں ہوئی۔ انہوںنے واقعہ کی تحقیقات کا حکم بھی دیدیا۔ دریں اثناء وزیراعلیٰ خیبر پی کے پرویز خٹک نے سوات کے علاقہ رنگ محلہ میں نجی سکول کے بچوں کو خسرہ کے غلط یا مشکوک ٹیکے لگانے اور درجنوں بچے متاثر ہونے کا سخت نوٹس لیتے ہوئے محکمہ صحت کے اعلیٰ حکام کو فوری ایکشن لینے اور واقعہ کی بروقت تحقیقات کی ہدایت کی ہے۔ انہوں نے صوبائی وزیر صحت اور سیکرٹری صحت کو بھی صورتحال کی لمحہ بہ لمحہ نگرانی کی تاکید کرتے ہوئے تمام متاثرہ بچوں کے علاج پر بھرپور توجہ دینے اور اس مقصد کیلئے ہسپتال کے ڈی ایم ایس کو بچوں کی دن رات تیمارداری کی ہدایت کی جبکہ اس واقعہ کی فوری طور پر رپورٹ بھی طلب کرلی۔