اسلام آباد (آن لائن) پاکستان میں 48 فیصد نوجوان لڑکے اور لڑکیاں محض شوقیہ ڈاکٹر بن رہے ہیں جبکہ خدمت کے جذبے سے لیس نوجوان لڑکوں اور لڑکیوں کی تعداد صرف 17 فیصد ہے۔ ایک رپورٹ میں انکشاف کیا گیا ہے کہ پاکستان میں لڑکے اور لڑکیوں کا زیادہ سے زیادہ ڈاکٹر بننے کی وجہ خدمت نہیں محض شوق ہے جس کی وجہ سے وہ ڈاکٹر بننے کے بعد بطور مسیحا خدمات سرانجام نہیں دیتے ۔ رپورٹ میں مزید کہا گیاہے کہ یہ شوقیہ بننے والے ڈاکٹر پاکستان میں دور دراز اور دیہی علاقوں میں بھی اپنی ڈیوٹی لگانے پر سرکاری نوکری سے خود کو الگ کرنا بہتر سمجھتے ہیں اور بھاری معاوضوں پر بیرون ملک چلے جاتے ہیں جو نہیں جا پاتے وہ آئے روز حکومت کو مظاہروں سے پریشان کرتے رہتے ہیں ۔
پاکستان میں 48 فیصد لڑکے اور لڑکیاں محض شوقیہ ڈاکٹر بنتے ہیں
May 25, 2015