اسلام آباد (محمد نواز رضا/ وقائع نگار خصوصی) جماعت اسلامی کے نائب امیر راشد نسیم نے کہا ہے کہ ایم کیو ایم پر پابندی عائد کرنا مسئلہ کا حل نہیں اس سے سیاسی طور پر نمٹنے کی حکمت عملی اختیار کر کے ہی اسے سیاسی طور پر ختم کیا جا سکتا ہے۔ ایم کیو ایم کے ایک سیاسی جماعت طور پر کام کرنے میں کوئی قباحت نہیں اس کا عسکری ونگ ختم کرنے کی ضرورت ہے۔ کراچی کے عوام نے ایم کیو ایم کو آخری بار کام کرنے کا ایک اور موقع دے دیا اب بھی ایم کیو ایم نے کچھ نہ ڈلیور کیا تو کراچی کے عوام دوسری جماعتوں کی طرف دیکھنے پر مجبور ہوں گے۔ کراچی میں امن و امان کی صورتحال خراب کرنے میں ’’را‘‘ کے ملوث ہونے کا خارج ازامکان قرار نہیں دیا جا سکتا۔ کراچی میں امن کے قیام کے لئے بلاامتیاز پورے کراچی کو غیر مسلح بنانا ہو گا تاکہ اسلحہ کے زور پر راج کرنے کا ہمیشہ کیلئے خاتمہ ہو جائے۔ جماعت اسلامی نے آئندہ انتخابات میں حصہ لینے کیلئے اپنے آپشن اوپن رکھے ہیں۔ ملتان کے ضمنی انتخاب میں مسلم لیگ (ن) کی حمایت کیلئے ازخود فیصلہ کرنے پر مقامی جماعت اسلامی سے وضاحت طلب کی ۔ ’’نوائے وقت‘‘ سے خصوصی انٹرویو میں انہوں نے کہا کہ کراچی کا مستقبل پاکستان سے وابستہ ہے۔ ایم کیو ایم نے این اے 246 کا انتخاب ’’مہاجرین‘‘ کو جگا کر جیتا ہے۔ جماعت اسلامی کے کارکنوں کے غیریقینی صورتحال سے دوچار ہونے کی وجہ سے انتخابی حلقہ میں جماعت اسلامی کو کم ووٹ ملے۔ عوام نے ہمیں پچھلے دو انتخابات میں بائیکاٹ کی سزا دی ہے۔ ماورائے عدالت ملزموں کے قتل کی اسلام میں کوئی گنجائش نہیں۔ ملزموں کو عدالت کے کٹہرے میں کھڑا کر کے انہیں قرار واقعی سزا دلانی چاہئے۔ عدالتی نظام درست کرنے کی ضرورت ہے۔