واشنگٹن (آئی این پی/رائٹرز) امریکی سینیٹرز نے بھارت، ایران چابہار بندر گاہ معاہدہ منصوبے پر سوالات اٹھاتے ہوئے اسے عالمی پابندیوں کی خلاف ورزی قرار دے دیا۔ غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق امریکہ نے بھارت اور ایران کے درمیان چابہار بندرگاہ منصوبے کی مخالفت کردی۔ امریکہ کے نائب سیکرٹری سٹیٹ برائے جنوبی و وسطی ایشیا نے کہا ہے کہ بھارت کو ایران پر عالمی پابندیوں سے متعلق آگاہ کیا گیا تھا، ایران پر عائد عالمی پابندیوں کے تناظر میں چا بہار بندرگاہ منصوبے کا بغور جائزہ لینا ہو گا۔ جنوبی اور وسطی ایشیا کے امور کی اسسٹنٹ سیکرٹری خارجہ نیشا ڈیسائی نے کہا چاہ بہار بندرگاہ کے حوالے سے اعلان کی تفصیلات کا جائزہ لے کر فیصلہ کیا جائیگا کہ یہ پابندیوں کی زد میں آتا ہے یا نہیں۔ امریکہ اور یورپ نے ایٹمی پروگرام محدود کرنے کے معاہدے کے تحت ایران سے پابندیاں ہٹائی تھیں تاہم انسانی حقوق اور دہشتگردی جیسے مسائل کے ساتھ مشروط کچھ پابندیاں اب بھی برقرار ہیں۔ نیشا ڈیسائی سیوال نے سینیٹرز کو بتایا کہ امریکہ اور بھارت کے درمیان تعلقات اور نیوکلیئر معاہدے پر ملک میں اٹھائے گئے تحفظات دورکر دیئے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ امریکہ بھارت کے نیوکلیئر سپلائرز گروپ میں شمولیت کے فیصلے کی حمایت کرتا ہے۔