اسلام آباد، خیبر ایجنسی (آئی این پی)+ نامہ نگار چیئرمین سینٹ میاں رضا ربانی نے کہا ہے کہ پارلیمان ریاست کے سامنے بے بس اور آرٹیکل 6 بے سود ہوچکا، جس نے آئین توڑا اس مشرف کو آپ عدالت میں نہیں لاسکے، مشرف باہر بیٹھ کر ریاست کو ڈکٹیٹ کررہا ہے۔ آئین و قانون کی بالادستی خواب رہ گیا۔ اسمبلیوں کی مدت 4 سال کرنا مناسب نہیں 5 سالہ مدت ہی بہترین ہے۔ بدھ کو پارلیمانی رپورٹرز ایسوسی ایشن کے اعزاز میں استقبالیہ سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ جب تک ملک کے تمام طبقات کے ساتھ مساویانہ سلوک روا نہیں رکھا جاتا آئین و قانون کی بالادستی خواب رہے گا۔ سینٹ میں بجٹ سازی میں کردار اور معاشی اختیارات کا مطالبہ 73 سے کررہے ہیں،سینٹ وفاق کا نمائندہ ایوان، بالواسطہ انتخاب صرف ایوان بالا نہیں اسمبلی میں بھی ہوتا ہے بالواسطہ انتخاب کا بجٹ بارے جواز پیش کرنا درست نہیں اپنے دور میں سینٹ میں عوامی مسائل سننے اور حل کرنے کی روایات قائم کیں، جب پارلیمان عوامی امنگوں پر پورا نہیں اترے گی تو لوگ طالع آزمائوں کا راستہ نہیں روکیں گے۔ کچھ حلقوں کی جانب سے ایک عرصہ تک پارلیمان کو ڈیبیٹنگ کلب اور سیاستدانوں کو کرپٹ قرار دیا جاتا رہا ہم پارلیمانی امور کی انجام دہی بارے عوام کو آگاہ کرنے اور ان کی شراکت داری میں ناکام رہے۔ 18 ویں ترمیم تاریخی اقدام، تنقید کرنے والے بتائیں اس آئینی ترمیم سے قبل کیا صحت و تعلیم کے شعبوں میں نمایاں کام ہوا۔ انہوں نے کہا غاصبانہ طور پر وفاق نے تعلیم و صحت کے شعبوں کو اپنے پاس رکھا عملی طور پر آئین کے تقاضوں کو پورا کیا جائے تو تمام ادارے مضبوط ہوں گے۔