اسلام آباد( آن لائن)حکومت کی طرف سے سگریٹ کمپنیوں پر ودہولڈنگ ٹیکس عائد نہ کرنے کے نتیجے میں قومی خزانے کو سالانہ 18ارب روپے کا نقصان پہنچ رہا ہے۔ ٹیکس کی شرح کم کرکے حکومت ملک میں سگریٹ نوشی کی حوصلہ افزائی کررہی ہے جس سے نوجوان نسل تباہ ہونے لگی ہے ، ایک رپورٹ میں انکشاف ہوا ہے کہ وفاقی حکومت نے کے پی کے میں موجود آٹھ گرین لیف کریسنگ پراسیس یونٹس کو ودہولڈنگ ٹیکس عائد نہ کرنے کی سہولت دے رکھی ہے ۔ قانون کے مطابق ان آٹھ فیکٹریوں پر ودہولڈنگ ٹیکس پانچ فیصد سے پچیس فیصد تک عائد کیا جانا تھا لیکن سگریٹ مافیاء اور ایف بی آر کے کرپٹ افسران کی ملی بھگت سے یہ ٹیکس عائد نہیں کیا جاسکا ۔ رپورٹ کے مطابق پاکستان میں 23.7فیصد سگریٹ کی قیمتوں میں کمی ہوئی ہے ۔ کے پی کے میں پیدا شدہ تمباکو کو ریفائن کرنے کیلئے جی ایل ٹی یونٹ میں لے جایا جاتا ہے ۔ وہاں سے اسی تمباکو کو سگریٹ کمپنیوں کو فروخت کیا جاتا ہے ۔ کے پی کے دس جی ایل ٹی یونٹ ہیں جنس میں سے دو ناکارہ ہیں جبکہ باقی آٹھ فعال ہیں لیکن حکومت نے ان فعال یونٹس کو دو ہولڈنگ ٹیکس کی رعایت دے رکھی ہے ۔